کشمیر ٹریڈ الائنس آتشزدگی کے واقعات پر فکر مند

سرینگر: کشمیر تریڈ الائنس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وادی میں حالیہ آگ لگنے کے واقعات سے نقصان اٹھانے والے کاروباری افراد کو مناسب معاوضہ فراہم کرے۔یہ اپیل وادی میں بڑھتے ہوئے آگ لگنے کے واقعات کے بعد سامنے آئی ہے جس کے نتیجے میں دکانیں اور کاروباری ادارے وسیع پیمانے پر تباہ ہوئے ہیں۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے آگ کی حفاظت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش اور زیادہ جامع ریلیف فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ” انتظامیہ نے آگ سے متاثرہ گھرانوں کو امداد فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ بہت سے چھوٹے دکاندار بیمہ کروائے بغیر کام کرتے ہیں اور اس لیے ان ریلیف اقدامات سے باہر ہو جاتے ہیں۔”ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ٹریڈ لائنس خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں آگ لگنے کے واقعات میں خوفناک اضافے سے خبردار ہے، جو مقامی کاروباروں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

شہدار نے کہا کہ رپورٹوں کے مطابق اس سال کے پہلے ہفتے میں ہی 40 سے زائد آگ لگنے کے واقعات پیش آئے ہیں، جس سے پورے خطے میں متعدد دکانیں اور کاروباری ادارے تباہ ہو گئے ہیں۔اس بڑھتے ہوئے بحران کے پیش نظر، الائنس حکومت سے فوری طور پر متاثرہ چھوٹے کاروباری مالکان کو معاوضہ دینے کے لیے وقف شدہ ایک ریلیف فنڈ بنانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ کشمیر ٹریڈ لائنس کا ماننا ہے کہ ہر کاروبار، چاہے اس کا سائز کچھ بھی ہو، مشکلات کے وقت انتظامیہ کی حمایت اور تحفظ کا مستحق ہے۔

شہدار نے مزید کہا کہ "ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے چھوٹے کاروباروں کی مشکلات کو تسلیم کرے اور غیر متوقع آفات سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک حفاظتی جال فراہم کرے۔ یہ ضروری ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام کاروباری مالکان بحالی اور دوبارہ تعمیر کے لیے ضروری وسائل تک رسائی حاصل کریں۔”

Comments are closed.