لیجنڈس لیگ کرکٹ کی سرینگر میں شروعات: سوتھرن سپر اسٹارس کیخلاف ٹویام حیدر آباد کی شاندار جیت درج

اعجا ز ڈار

سرینگر 09اکتوبر / طویل عرصہ کے بعد ” لیجنڈس لیگ کرکٹ “کے ساتھ سرینگر میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے ۔ بخشی اسٹیڈیم میں پہلا مقابلہ ٹویام حیدر آباد اور سوتھرن سپر اسٹارس کے درمیان کھیلا گیا جس دوران ٹویام حیدر آباد نے سنسنی خیز مقابلہ میں سوتھرن سپر اسٹار س کو 5وکٹوں سے شکست دی ۔

کشمیر پریس سروس کے مطابق ” لیجنڈس لیگ کرکٹ “سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں لیگ کا پہلا میچ کھیلا گیا ۔ سینکڑوں کی تعداد میں شائقین کی موجودگی میں میچ ٹویام حیدر آباد اور سوتھرن سپر اسٹارس کے درمیان کھیلا گیا ۔ میچ میں بلے اور گیند کے ساتھ آل راوندنڈ کارکردگی نے ٹویام حیدرآباد کو ایک اور اہم جیت درج کرنے میں مدد کی۔ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد، ہیملٹن مساکڈزا اور مارٹن گوپٹل کی بہترین بلے بازی سے سوتھرن سپر اسٹارس نے مقرر ہ 20اوروں میں 153رنز اسکور کئے اور ان کے 5وکٹ آوٹ ہو گئے ۔

جس میں مساکڈزا نے 15 گیندوں پر 16 اور گپٹل نے 20 گیندوں پر 23 رنز بنائے۔ کپتان کیدار یادو نے 14 گیندوں پر 15 رنز بنائے جبکہ ٹویام حیدرآباد کیلئے سدیپ تیاگی نے 3 اووروں میں دو وکٹوں کو حاصل کیا اور 22رنز دئے ۔ جواب میں ٹویام حیدر آباد کی ٹیم جونہی بیٹنگ کرنی اتری تو انہوں نے مقررہ ہدف 18.2اوروں میںہی حاصل کر لیا ۔ ٹیم کی جانب سے کپتان گورکیرت سنگھ مان نے 26 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔ روی جنگید 48 گیندوں پر 42رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے اور اپنی ٹیم کو میچ جتوانے میں مدد کی۔خیال رہے کہ بخشی اسٹیڈیم اس لیگ کے سات میچوں کی میزبانی کر رہا ہے اور ان مقابلوں کے انعقاد کے ساتھ ہی ایک یادگار موقع ہوگا کیونکہ تقریباً 40 سالوں میں پہلی بار ہے کشمیر میں اس پیمانے کا بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد ہو رہا ہے۔اسی دوران کشمیر میں کرکٹ کے شائقین عالمی لیجنڈس کی واپسی کے بے صبری سے منتظر تھے اور پہلے میچ میں شائقین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے اپنے من پسند کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ۔

خیال رہے کہ ٹورنامنٹ 20 ستمبر کو شروع ہوا تھا اور اب سرینگر میں کھیلوں کے دیگر مقابلوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ اس سال کے ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں انڈیا کیپٹلس، گجرات جائنٹس، کونارک سوریاس، منی پال ٹائیگرس،سوتھرن سپر اسٹارس اور ٹویام حیدرآباد شامل ہے ۔

Comments are closed.