پلوں کی فینسنگ کرنے کا اعلان قابل سراہنا،رفتار تیز کی جائے /کے ٹی اے
خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات، خاص طور پر دریائوں و جھیلوں میں چھلانگ لگانے کے واقعات کے پیش نظر، کشمیر ٹریڈ الائنس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سری نگر میں تمام پلوں پر تار لگانے کا عمل تیز کیا جائے۔
کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے سری نگر کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شہر کے مختلف اہم پلوں حبہ کدل، نوا کدل، فتح کدل، گوز کدل، صفاکدل، اور نور جہاں پل قمر واری پر باڑ لگانے کے حالیہ فیصلے کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
شہدار نے کہا، "ہم ڈپٹی کمشنر سری نگر کے ان اہم پلوں پر تارلگانے کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ ایک اہم قدم ہے جو ہ شہر میں خودکشیوں کے بڑھتے ہوئے مسائل کا حل فراہم کرے گا۔”
ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر نے 10 ستمبر 2024 تک تار لگانے کے کام مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے اور کہا ہے، "باڑ لگانے کے کام کو 10 ستمبر 2024 تک مکمل کیا جائے تاکہ قیمتی انسانی زندگیاں بچائی جا سکیں۔”
شہدار نے مزید کہا کہ، "کشمیر ٹریڈ الائنس کا یقین ہے کہ پلوں پر باڑ لگانا ایک اہم اقدام ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ ایک جامع منصوبہ بندی کی جائے جس میں بہتر ذہنی صحت کی خدمات، سماجی رابطہ پروگرامز، اور عوامی آگاہی مہمات شامل ہوں۔”
ان کا کہنا تھا”ہر ضائع ہونے والی زندگی ایک سانحہ ہے جو ہم سب پر اثر انداز ہوتا ہے، اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک معاون ماحول فراہم کریں جہاں افراد اپنی تاریک ترین لمحوں میں امید اور مدد حاصل کر سکیں۔”
شاہدار نے کہا کہ کشمیر ٹریڈ الائنس مقامی حکام اور ذہنی صحت کے پیشہ ور افراد کے ساتھ مل کر اضافی حکمت عملیوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے جو خودکشی کے بنیادی اسباب کا مقابلہ کریں اور کشمیر میں مجموعی بہبود کو فروغ دیں۔
Comments are closed.