بمنہ سرینگر میں پولیس اہلکار پر حملے میں ملوث تین ملی ٹنٹ گرفتار / پولیس سربراہ
سرینگر /17دسمبر
ہمدانیہ کالونی بمنہ سرینگر میں پولیس اہلکار پر حملے میںملوث تین ملی ٹنٹوں کی گرفتار ی کا دعویٰ کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ آر آر سوئن نے کہا کہ تینوں نے انکشاف کیا کہ وہ پاکستان میں مقیم ہینڈلر حمزہ برہان کے رابطے میں تھے جس نے ان کے ساتھ مل کر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی سازش رچی تھی ۔
پولیس کنٹرول روم سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس سربراہ آر آرسوئن نے کہا کہ ہمدانیہ کالونی بمنہ سرینگر میں پولیس اہلکار پر حملے کے آٹھ دن بعد حملے میں ملوث تین عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ انہو ں نے کہا کہ 9 دسمبر کو ہمدانیہ کالونی بمنہ (متھائی بند) کے قریب نامعلوم عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار محمد حافظ چک (سینئر گریڈ کانسٹیبل) ولد غلام حسن چک پر فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا ۔ حملے کے بعد کیس کے سلسلے میں ایف آئی آر نمبر 112/20/23سیکشن 307 آئی پی سی، آرمز ایکٹ اور یو اے پی کے علاوہ 120 پی آئی پی سی کے تحت تھانہ بمنہ میں درج کیا گیا تھا اورا س کیس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ۔
ڈی جی پی نے مزید کہا کہ تکنیکی شواہد کی بنیاد پر، چند مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد مسلسل پوچھ گچھ کے دوران انہوں نے حملے میں اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کی شناخت امتیاز احمد کھانڈے ولد طارق احمد کھنڈے ساکنہ ہمدانیہ کالونی سیکٹر اے اور دانش احمد ملہ ولد غلام محمد ملہ ساکنہ کالونی سیکٹر اے اور مہنان خان عرف مہران ولد معراج الدین ساکنہ خواجہ پورہسید پورہ رعناواری سرینگر کے بطور ہوئی
انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران "ان کے مخصوص انکشافات پر جرم کا ہتھیار اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے جس میں ترک ساخت کے 2 کینک TP09 پستول، 4 شامل ہیں۔میگزین، 9 ملی میٹر کا 65 گولی راو¿نڈ شامل ہے
ڈی جی پی نے مزید کہا کہ تینوں نے انکشاف کیا کہ وہ پاکستان میں مقیم ہینڈلر حمزہ برہان کے رابطے میں تھے جس نے ان کے ساتھ مل کر ایک کو نشانہ بنانے کی سازش رچی تھی ۔
Comments are closed.