”بند کال “کلچر مکمل طور پر ختم ،لوگ امن چاہتے ہیں اور وہ پاکستان کی مجرمانہ حماقت کو سمجھ چکے ہیں / دلباغ سنگھ
سرینگر /28ستمبر
جہاں کہیں پر ملی ٹنسی ہوتی ہے وہاں جموں کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے پیش رہتے ہیں کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہمیں عام لوگوں کا خیال رکھتے ہوئے ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر سے سختی سے نمٹنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر پولیس کی شبانہ روز کوششوں اور ہمارے ہیروز کی قربانیوں سے جموں و کشمیر کے لوگ معمول کی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، طلباءسکولوں میں جا رہے ہیں اور دیگر کاروباری سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے پورے زور و شور سے جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ”بند کال “کلچر مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔
شیر کشمیر پولیس اکیڈمی ادھم پور میں 65 ڈی وائی ایس پی ٹرینیز سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا تربیت یافتہ اہلکاروں پر زور دیا کہ ”اپنے کام پر توجہ دیں، ان لوگوں کی فکر نہ کریں جو آپ کو نیچے لانے کی کوشش کریں گے، اب آپ ایک ایسی قوت کا حصہ ہیں جس کے پاس شہادت کی بے مثال ورثہ ہے“۔
اس موقعہ پر کوکرناگ انکاو¿نٹر کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ ہمیں اس بات پر کام کرنا ہے کہ کس طرح بہتر جواب دیا جائے تاکہ سیکورٹی فورسز کی جانوں کے زیاں سے بچا جا سکے۔ اپنے ماضی کے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا کہ جیسے جیسے آپ زندگی میں ترقی کریں گے آپ کو اپنے پچھلے ادوار یاد ہوں گے، یہ کہتے ہوئے کہ آپ کو صرف جذبے، لگن اور پیشہ ورانہ طور پر کام کرنا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ جدید سائبر جرائم کو روکنے کے لیے مزید خصوصی تربیتی کورسز وقت کی ضرورت ہیں۔ڈی جی پی نے کہا کہ جموں کشمیر پولیس کی شبانہ روز کوششوں اور ہمارے ہیروز کی قربانیوں سے جموں و کشمیر کے لوگ معمول کی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، طلباءسکولوں میں جا رہے ہیں اور دیگر کاروباری سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے پورے زور و شور سے جاری ہیں۔ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بند کال کلچر مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کی بہادرانہ کاوشوں کو ملک کے ہر فورم پر سراہا جا رہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بہادر فورس کی قیادت کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں اور وہ پاکستان کی مجرمانہ حماقت کو سمجھ چکے ہیں جو نوجوانوں کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہا ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ پاکستان عسکریت پسندی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جے کے پی اور دیگر سیکورٹی فورسز یوٹی سے عسکریت پسندی کو ہلاک کرکے اور اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب آپریشن کیے گئے اور عسکریت پسندی کی باقیات کو ختم کرنے کے لیے جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد میں کمی آئی ہے، باقی کو ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں اور اندرونی علاقوں میں سیکورٹی گرڈ الرٹ اور متحرک ہے تاکہ پاکستان کی حمایت یافتہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
Comments are closed.