مالی سال 2022-23کے دوران کشمیری دستکاری کی برآمدات 1000 کروڑ روپے تک پہنچنے کی امید :ڈائریکٹر

سرینگر/یکم اپریل / کے پی ایس
جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی اور کووڈ کی وبائی بیماری کے دوران اچانک کمی دیکھنے کے بعدسال 2022-23کے دوران کشمیری دستکاری کی برآمدات 1000 کروڑ روپے تک پہنچنے کی امید ہے۔ادھر برآمدات میں مزید اضافہ کیلئے محکمہ ہینڈ کرافتس تربیت، ڈیزائن، ٹیکنالوجی، مالیاتی اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی معاونت فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں جو اس شعبے کی ترقی اور کاریگروں کی کمائی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
کشمیر پریس سروس کے مطابق 5 اگست 2019 کو جموں کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی اور کووڈ کی وبائی بیماری میں کئی ماہ تک لاک ڈاﺅن رہنے کے بعد سال 2022-23کے دوران دستکاری کی برآمد میں اضافہ ہوا ہے۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2022-23کی تین سہ ماہیوں میں 728.99 کروڑ روپے کی اشیا برآمد کی گئیں جن میں سے مختلف ممالک کو کشمیری قالین کی برآمدات 300 کروڑ روپے سے زیادہ تھیں۔ دستکاری کی دیگر اشیاء میں شال، کاغذ کی مشین، لکڑی کا نقش و نگار، کریول/چین سلائی شامل تھیں۔ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لومز محمود اے شاہ نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک صرف تین چوتھائیوں کے اعداد و شمار کو حتمی شکل دی ہے۔
شاہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیری دستکاری کی برآمدات کا اعداد و شمار سال 2022-23کے دوران 1000 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گا، لیکن حتمی اعداد و شمار حاصل کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ سال 2021-22563.13 کروڑ روپے کی دستکاری کی مصنوعات مختلف بازاروں میں برآمد کی گئیں۔ 251.06 کروڑ روپے کی برآمدات کے ساتھ قالین سرفہرست ہیں۔
مشہور کشمیری قالین اپنے شاندار ڈیزائن اور پیچیدہ کاریگری کے لیے مشہور ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خاص طور پر مغل افغان اور سکھ ڈوگرہ دور میں عالمی معیار کے شاہکار تخلیق کیے گئے۔ ان میں سے کچھ شاہکار دنیا بھر کے مشہور عجائب گھروں میں آویزاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے دستکاری اور ہینڈلوم سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تربیت، ڈیزائن، ٹیکنالوجی، مالیاتی اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی معاونت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو اس شعبے کی ترقی اور کاریگروں کی کمائی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔

Comments are closed.