چیف جسٹس نے بائز ڈگر ی کالج پلوامہ میں بیداری پروگرام کی صدارت کی
پنچایت گھر نکاس پلوامہ میںقانونی امداد کلینک کا اِفتتاح کیا
پلوامہ/30مارچ
چیف جسٹس جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اور سرپرست جے اینڈ کے ایل ایس اے جسٹس این کوٹیشور سنگھ نے ایگزیکٹیو چیئرمین جے اینڈ کے لیگل سروسز اَتھارٹی جسٹس تاشی ربستن کی موجودگی میں آج ڈگری کالج ( بوائز) پلوامہ میں’ ’منشیات کی بدعت اور منشیات کے استعمال ۔روکتھام اور چیلنجز“ سے متعلق ایک بیداری پروگرام کی صدارت کی ۔
اِس بیداری پروگرام کا اِنعقاد ضلع لیگل سروس اَتھارٹی پلوامہ نے جے اینڈ کے لیگل سروسز اَتھارٹی کے زیر اہتمام سماجی بہبود اور صحت محکموں کے اشتراک سے کیا تھا۔
چیف جسٹس کی آمد پر اُنہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔آمد پر چیف جسٹس نے گورنمنٹ ڈگری کالج (بوائز ) پلوامہ کے احاطے میں ایک چنار کا درخت لگایا۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے چیف جسٹس کو جانکاری دی کہ گزشتہ ایک برس میںاِسی طرح خصوصی شجرکاری مہم کے تحت تقریباً1.5 لاکھ درخت لگائے گئے ہیںاور شجر کاری مہم کے دوران مقامی طور پر تیار کردہ ورمی کمپوسٹ کا اِستعمال کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ جسٹس این کوٹیشور سنگھ نے اَپنے کلیدی خطبہ میں اِس قسم کی بیداری پروگراموں کے اِنعقاد میں ڈسٹرکٹ لیگل سروس اَتھارٹی اور جے اینڈ کے لیگل سروسز اَتھارٹی کے کردار کی تعریف کی ۔ اُنہوں نے کہا کہ منشیات کی بدعت کا شکار ہونے والے نوجوانوں کو تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے حاضرین پر زور دیا کہ وہ احتیاط علاج سے بہتر کے سنہری اصول پر عمل کریں۔
ایگزیکٹیو چیئرمین جسٹس تاشی ربستن نے اَپنے خطاب میں اِس بیداری پروگرام کے اِنعقاد کا بنیادی مقصد روشناس کیا جس کا مقصد منشیات کے اِستعمال فائدے اور نقصانات کے بارے میں معلومات پھیلانا ہے جو کہ ہمارے معاشرے کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے ۔جسٹس تاشی ربستن نے پارلیمنٹ میں اُٹھائے گئے ایک سوال کا حوالہ دیتے ہوئے مجمع کو بتایا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں منشیات کے اِستعمال کے تقریباً 10 لاکھ معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں خواتین کی کافی تعداد ہے۔ اَپنے خطاب میں اُنہوں نے اِس مسئلے کی سنگینی کو اُجاگر کیا اور تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ معاشرے سے اِس بدعت کو ختم کرنے کے لئے اِجتماعی طور پر کام کریں۔
پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصیر احمد ڈاراور چیئرمین ڈی ایل ایس اے پلوامہ نے معززین اور چیف جسٹس کا اس طرح کی ایک اہم سماجی برائی جس کا اثر اس ملک کے نوجوانوں پر پڑ رہا ہے ، پر ایک پروگرام کے اِنعقاد پر خوش آمدید کہا۔
پروگرام کی خاص بات یہ تھی کہ دو ماہر مقررین ایک معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر ماجد اور ڈائریکٹر جے اینڈ کے سوسائٹی فار پروموشن آف یوتھ اینڈ ماسز محترمہ پلوی سنگھ نے اَپنے اَپنے خطابات اُردو اور کشمیری زبان میں بھی پیش کئے تاکہ بیداری پروگرام کا یہ پیغام عام لوگو ں تک پہنچے۔ڈاکٹر ماجد نے مادے کے غلط اِستعمال سے متاثرہ اَفراد کے علاج میں طبی ماہرین کے کردار کو اُجاگر کیا ۔ اِس سلسلے میں یوٹی اِنتظامیہ اور مرکزی حکومت کی طرف سے اُٹھائے گئے اقدامات پربھی روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے تمام ہسپتالوں میں ڈی ایڈکشن سینٹر اور اور حکومت ضرورت مند اور متاثرہ اَفراد کے لئے اِس طرح کی سہولیات تک آسان رَسائی کے لئے پہلے ہی ہیلپ لائن نمبروں کو مطلع کیا ہے ۔ محترمہ پلومہ سنگھ نے منشیات کے عادی اَفراد کی اِصلاح میں والدین اور اساتذہ کے کردار کو اُجاگر کیا۔
بعد پروگرام گورنمنٹ ڈگری کالج ( بوائز ) پلوامہ کے طلباءنے چیف جسٹس سے لیگل لٹریسی کلب کھولنے کی درخواست کی اور چیف جسٹس نے ان کے مطالبے پر غور کرتے ہوئے ممبر سیکرٹری جے اینڈ کے ایل ایس اے کو موقعہ پر ہی ہدایات جاری کیں تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اس کلب کو جلد از جلد قائم کیا جائے۔
بعد ازاں،چیف جسٹس نے ایگزیکٹیو چیئرمین جے اینڈ کے ایل ایس اے کی موجودگی میں پنچایت گھر نکا س پلوامیں ایک قانونی اِمداد کلینک کا بھی اِفتتاح کیا۔
اِس موقعہ پر چیف جسٹس نے موجود مقامی اِجتماع سے اَپنے خطاب میں دیہات میں ایسے کلینک او رسپورٹ سینٹروں کے مقصد کی وضاحت کی جو قانونی اِمداد متلاشی اور نظام کے درمیان رابطے کے پہلے نقطہ کا کردار اَدا کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ایک مخصوص علاقے کے دور دراز کونے میں پیرا لیگل رضاکاروں کے کردار کی بھی وضاحت کی۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسی جگہ جہاں کوئی وکیل نہ ہو وہاں قانونی اِمدادِکلینک کھولنے کے بارے میں لیگل ایڈ کلینک علاقے کے مقامی لوگوں کے لئے زیادہ فائدہ مندثابت ہوگا۔
اِس موقعہ پرپروگرام میں رجسٹرار ویجی لنس وائی پی بورنی ،چیف جسٹس کے پرنسپل سیکرٹری ایم کے شرما، ممبر سیکرٹری جموںوکشمیر لیگل سروس اَتھارٹی امیت کمار گپتا ، رجسٹرار آئی ٹی انوپ کمار شرما، سی جے ایم پی پلوامہ منصور احمدلون، ضلع ترقیاتی کمشنر پلوماہ بصیر الحق چودھری ، ایس ایس پی پلوامہ محمد یوسف چودھری، صدر بار ایسو سی ایشن پلوامہ ایڈوکیٹ جی ایم ڈار، سیکرٹری دی ایل ایس اے پلوامہ ریاض احمد چودھری ، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ اور ضلع پلوامہ کے دیگر اَفسران موجود تھے۔
Comments are closed.