سرینگر میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان پر دو روزہ علاقائی ورکشاپ کا آغاز
سرینگر/17مارچ:پی آئی بی
پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) پر دو روزہ علاقائی ورکشاپ کا انعقاد محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعہ آج سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں شروع ہوا۔ ورکشاپ کا مقصد اقتصادی زونز اور صنعتی کلسٹرز سے کنیکٹیویٹی کو بڑھا کر لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ سماجی انفراسٹرکچر تک بہتر رسائی کے ذریعے عوامی بہبود کو بڑھانا ہے۔
ورکشاپ کی صدارت اسپیشل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی محترمہ سمیتا داو¿را نے کی اور اس ورکشاپ میں شمالی خطہ کی آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شرکاءحصہ لے رہے ہیں۔
پی ایم گتی شکتی ایک تبدیلی کا نقطہ نظر ہے جس کا آغاز 13 اکتوبر 2021 کو نیکسٹ جنریشن انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے کیا گیا تھا جو زندگی گزارنے کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کو بھی بہتر بناتا ہے۔
ورکشاپ کے افتتاحی روز کے دوران مرکز اور ریاستی سطحوں پر بنیادی ڈھانچے، اقتصادی اور سماجی شعبے کی وزارتوں اور محکموں کے ساتھ بات چیت کی گئی۔ ورکشاپ میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ پی ایم گتی شکتی کو اپنانے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بہترین طریقوں کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔
لاجسٹکس کے مختلف اجزاءکو ظاہر کرنے کے لیے یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) کے بارے میں غور و خوض اور سنٹرل بورڈ آف اِن ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ انکمز (سی بی آئی سی) کی جانب سے ان لینڈ کنٹینر ڈیپوٹز(آئی سی ڈی ئیز) اور کنٹینر فریٹ اسٹیشنز (سی ایف ایس) کی ترقی کے امکانات پر ایک پریزنٹیشن اور ملک بھر میں برآمدات کو بڑھانے کے لیے جموں و کشمیر میں کنٹینر فریٹ اسٹیشنز (سی ایف ایس) پروگرام پہلے دن کی اہم جھلکیاں تھیں۔دن بھر کی کارروائی کے اختتام پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، شریمتی داورا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے آج ہم بھارت میں بے مثال ترقی کے دوراہے پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی قوم کے سماجی اور اقتصادی سطحوں پر بھارت کی مضبوط ترقی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو ہر سال اپنے ہی ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2047 تک 32.8 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، عالمی معیار کے جدید انفراسٹرکچر کی ترقی سب سے اہم ہے۔شریمتی داورہ نے کہا کہ آج کے ورکشاپ کے ذریعے شمالی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پہلے سے کئے گئے اچھے کاموں کو اجاگر کیا جیسے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں ہمہ موسمی سڑک رابطہ، سانبہ میں آئی سی ڈی کی منصوبہ بندی، ایم ایم ایل پیز کی منصوبہ بندی، کولڈ سٹوریج کی سہولیات، کٹھوعہ میں 64 فارما یونٹس کا قیام۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ورکشاپ کے ذریعے امید کی جاتی ہے کہ سب کو ایک دوسرے کے بہترین طریقوں سے سیکھنے کا موقع ملا ہے اور کوآپریٹو فیڈرلزم کے جذبے کے تحت ہم این ایم پی/ایس ایم پی پلیٹ فارم پر پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور نگرانی کو بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ریاستی، ضلع اور گرام پنچایت کی سطحوں پر گود لینے کی رفتار کو بڑھانے کی بڑی گنجائش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ 14 سماجی شعبوں کی وزارتیں/محکمے پہلے ہی این ایم پی پلیٹ فارم پر شامل ہو چکے ہیں اور انضمام کے اعلی درجے کے مراحل میں ہیں۔شریمتی داو¿را نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے آغاز کے بعد، متعلقہ وزارتوں اور تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشن موڈ پر شامل کیا گیا ہے
Comments are closed.