پلوامہ میں کشمیری پنڈت کی آخری رسومات میں مسلمان رہے پیش پیش
سرینگر/15 مارچ
جنوبی ضلع پلوامہ کے بٹہ پورہ وہی بوگ علاقے میں مقامی مسلمانوں نے مذہبی ہم آہنگی، اتحاد، انسانیت نوازی اور کشمیریت کی عمدہ مثال قائم کی ہے جہاں وہ ایک معمر کشمیری پنڈت پیارے لال کی آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہے۔
آخری رسومات میں بیسیوں مقامی افراد بالخصوص نوجوان نے شرکت کی اور نم آنکھوں سے آنجہانی پنڈت کو رخصت کیا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے بٹہ پورہ وہی بوگ گاوں میں پیارے لال پنڈت کا یہ خاندان ان سینکڑوں کشیری پنڈت خاندانوں میں سے ایک ہے جو گزشتہ تین دہائیوں کے نامساعد حالات کے دوران بھی کشمیر میں ہی مقیم رہے اور اپنے ہمسایہ مسلم برادری کے دکھ سکھ میں شامل حال رہے۔گزشتہ شام جب ستر سالہ پیارے لال کا انتقال ہوا، تو اس گاوں کے بیسیوں مسلمان ان کی آخری رسومات انجام دینے میں پیش پیش رہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ شام جب پیارے لال پنڈت کے انتقال کر جانے کی خبر گاوں میں پھیل گئی تو درجنوں کی تعداد میں مرد، زون ، بچے اور بوڑھے ان کے گھر پر پہنچ گئے۔مقامی مسلمانوں نے بدھ کے روز نہ صرف اپنے پنڈت بھائیوں کے شانہ بشانہ آنجہانی کی آخری رسومات سر انجام دیں بلکہ ان کی ارتھی کو اپنے کندھوں پر اٹھانے کے علاوہ چتا کو آگ لگانے کے لے درکار لکڑی اور دوسری چیزیں مہیا کیں۔
آنجہانی کے ایک رشتہ دار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’کشمیری پنڈتوں اور مسلمانوں نے مل کر پیارے لال پنڈت کی آخری رسومات انجام دی ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ’ہم سب نے مل کر ان کی آخری رسومات ادا کردی ہیں، یہاں کی مقامی مسلم برادری نے آخری رسومات کے لے درکار ہر چیز فراہم کی۔’ آنجہانی کے ایک اور رشتہ دار نے بتایا کہ ‘ پیارے لال پنڈت کی کل شام موت واقع ہوئی۔ مقامی مسلمانوں نے رات کے دوران ہی لکڑی وغیرہ کا انتظام کیا۔ انہوں نے آخری رسومات ادا کرنے میں ہماری کافی مدد کی’۔یو این آئی
Comments are closed.