شوپیاں تصادم: پاکستانی ملی ٹینٹ کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے لئے بڑی کامیابی/ایس ایس پی
سرینگر/11نومبر
ایس ایس پی شوپیاں تنوشری نے جمعے کے روز کہاکہ کاپرن گاوں میں جیش ملی ٹینٹ کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے نظریہ سے بہت بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ پچھلے سات ماہ سے کولگام اور شوپیاں میں سرگرم تھا۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ایس ایس پی شوپیاں تنوشری نے جمعے کے روز پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ کاپرن گاوں میں جیش ملی ٹینٹ کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے لئے بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کاپرن شوپیاں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد 34آر آر، 178 بٹالین سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے درمیانی شب تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ جمعے اعلیٰ الصبح چھ بجے کے قریب جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو مدرسہ کے پاس ہی گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ا±ن کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں پاکستانی جنگجو کامران بھائی مارا گیا اور ا±س کے قبضے سے ایک اے کے رائفل اور چار میگزین برآمد کئے گئے ہیں۔چودھری گنڈ میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں مہلوک ملی ٹینٹ کا ہاتھ ہونے کے بارے میں جب ایس ایس پی سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ چودھری گنڈ شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں پولیس کو اہم سراغ ملے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چونکہ چودھری گنڈ میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے جبکہ کاپرن شوپیاں میں مارا گیا ملی ٹینٹ جیش سے وابستہ تھا لہذا یہ ا±س میں ملوث نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹ کاپرن شوپیاں کس مقصد سے آیا تھا اس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ممکنہ فدائین حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایس ایس پی شوپیاں نے کہاکہ پچھلے کئی دنوں سے ہمیں اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی فورسز چوبیس گھنٹے اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
Comments are closed.