بھارت روس کے ساتھ توانائی کے تعاون کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے: مودی

نئی دہلی۔7؍ ستمبر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان آرکٹک کے موضوعات پر روس کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے اور توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کی بہت گنجائش ہے۔روس کے شہر ولادی ووستوک میں منعقد ہونے والے ایسٹرن اکنامک فورم کے ایک آن لائن اجلاس سے خطاب میں جس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی شرکت کی، پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان شروع سے ہی سفارت کاری اور بات چیت کا راستہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔ یوکرائن کے تنازعے کے بارے میں اور یہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے تمام پرامن کوششوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔2019 میں فورم کی چوٹی کانفرنس میں جسمانی طور پر اپنی شرکت کو یاد کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان نے اس وقت اپنی "ایکٹ فار ایسٹ” پالیسی کا اعلان کیا تھا اور اس کے نتیجے میں، روس کے مشرق بعید کے ساتھ ہندوستان کا تعاون مختلف شعبوں میں بڑھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ پالیسی اب ہندوستان اور روس کے درمیان ‘ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ’ کا ایک اہم ستون بن گئی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان محسوس کرتا ہے کہ روس کے ساتھ اس کے قریبی تعلقات ہیں، خاص طور پر فروری میں یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد، اس نے اسے اس ملک کے سب سے اہم غیر ملکی شراکت دار کے طور پر ابھرنے میں مدد کی ہے۔نئی دہلی نے روس سے اپنے خام تیل کی درآمد کا دفاع کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ہندوستان نے 2022-23 کے پہلے تین مہینوں میں روس سے7.9 بلین امریکی ڈالر مالیت کا تیل، خام اور ریفائنڈ درآمد کیا جبکہ پورے 2021-22 میں 5.2 بلین امریکی ڈالرتھا۔

Comments are closed.