لکھن پورانٹرپوئنٹ میں ٹیسٹنگ کے لئے جموںو کشمیر سرکارکی جانب سے ایک اورکارروائی
افرادی قوت اور ٹیسٹنگ سینٹروں میں کیااضافہ
سرینگر/ 26 دسمبر /اے پی آئی : لکھن پور انٹری پوئنٹ پر جموں کشمیر میں داخل ہونے والے افرادسہولیات کے خاطر افرادی قوت میں اضافہ کردیاگیاہے 23-24دسمبر کولکھن پورانٹری پراس وقت کرونا ٹیسٹ کرانے والے ملازمین نے اپنی خدمات انجام دینے سے یہ کہتے ہوئے انکارکیاتھا کہ وہ محفوظ نہیں ہے اور ہجوم نے سینٹرمیں گھس کراسکی ہڈی پسلی ایک کردی تھی ۔اے پی آئی کے مطابق جموں وکشمیر میں کروناوائرس اورایمکرون وائرنٹ سے لوگوںکونجات دلانے کے لئے جہاں سرکارپوری طرح سے متحرک ہوگئی ہے وہی لکھن پورانٹری پوئنٹ پربغیرٹیسٹ کے کسی بھی شخص کوجموںو کشمیرکے حدودمیں داخل نہ ہونے کے اعلان کویقینی بنانے کے خاطرسرکارنے لکھن پورانٹری پوئنٹ پرتصادم آررائی کے بعدافرادی قوت میں اضافہ کردیاہے لکھن پورانٹری پوئنٹ پرپہلے جموںو کشمیرمیں داخل ہونے والے مسافروں کے لئے سات افرادتعینات کئے گئے تھے تاہم اب تصادم آررائی اورتھوڑپھوٹ کے بعد انٹری پوئنٹ پرجموں وکشمیرکے حدودمیں داخل ہونے والوں کے لئے ٹیسٹ کرانے کیلئے 14سینٹرقائم کرنے کیساتھ ساتھ افرادی قوت میں اضافہ کردیاہے تاکہ جموںو کشمیر کے حدودمیں داخل ہونے والوںکوٹیسٹ کے بعد رپورٹ حاصل کرنے میں کسی بھی طرح کے مشکل کاسامناناکرنا پڑے ۔سرکارنے چارماہ پہلے انٹری پوئنٹ لکھن پورمیںاسی شخص کوجموں وکشمیرکے حدود میںداخل ہونے کی اجازت دی تھی جس کے پاس کروناوائرس وبائی بیماری کے سلسلے میں منفی رپورٹ پیش کرنا لازمی تھی تاہمااس صورتحال پربے ضابطگیوںکاانکشاف ہونے کے بعد موںوکشمیرسرکارنے جموں کشمیرکے حدودمیں داخل ہونے والے مسافروں کیلئے ریپیڈٹیسٹ لازمی قراردیا24دسمبر کولکھن پورانٹری پوئینٹ پراسوقت حالات بگڑگئے تھے جب ٹیسٹ کرانے والوں اورمسافروں کے درمیان تصادم آررائی ہوئی اورمشتعل ہجوم نے سینٹر میں گھس کر ٹیسٹ کرانے والوں کی ہڈی پسلی ایک کردی تھی اب سرکارنے ٹیسٹ کرانے کے لئے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے ہے بہ صرف افرادی قوت میں اضافہ کردیاہے بلکہ لیبارٹریوں کی تعداد میںدوگنااضافہ کردیا۔
Comments are closed.