لورن کے جنگلات میں سبز سونے کی بے دریغ کٹائی دو ملازمین معطل : تحقیقات جاری

ظہیر عباس

منڈی // تحصیل منڈی بلاک لورن کے جنگلات میں بے دریغ سبز سونے کو گزشتہ کافی عرصہ سے کاٹا جا رہا ہے۔ لورن کے براچھڑ مہارکوٹ کے قریب کا سوشل فارسٹری کے لگائے گیے کلوزر میں بہت سارے چھوٹے بڑے پیڑ کاٹے گئے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے متعدد لوگوں نے جنگلات کے نقصان کا ذمہ دار محکمہ جنگلات کو ٹھراتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان جنگلات کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو آئیندہ چند سالوں میں یہ جنگلات ختم ہوجائیں گے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ جنگلات کے کٹاو میں ملوث محافظوں متعلقہ محکمہ کے آفیسران کے ساتھ ساتھ نقصان کرنے والے مقامی لوگوں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ محکمہ کے ایک آفیسر کی جانب سے فراہم کردہ جانکاری کے مطابق اکتوبر کے ماہ میں ان تک شکایات موصول ہوئی تھی جن پر کاروائی کرتے ہوئے انہوں نے مع ٹیم موقع کا جائزہ لیا اور یہ پایا کہ لورن میں جنگل کا نقصان کیا گیا ہے۔ اس کی رپورٹ ضلع آفسر کے سامنے پیش کی۔ جس کے بعد ایک فارسٹر اور ایک گارڈ کو معطل کر دیا گیا۔ نیز اس حوالے سے ابھی بھی مزید تحقیقات جاری ہے۔ اس حوالے سے جب نمائیدہ نے چیف کنزرویٹر راجوری پونچھ سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملہ کو لیکر کچھ کہنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پوری باریک بینی سے انکوئری نہیں ہوتی اس کی رپورٹ تیار نہیں ہوگی تب ہم اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔ اس معاملے پر انہوں نے کہا کہ انکوائری کے دوران ہم نے محکمہ جنگلات کے دو ملازمین کو معطل کیا ہے جن میں ایک فارسٹر اور ایک فارسٹ گارڈ ہے۔ جن کا نام طارق احمد فارسٹ گارڈ اور جاوید اقبال فاسٹر کو معطل کیا گیا ہے۔ ان کہنا تھا کہ ابھی ہم دو تین دن تک اس کی باریک بینی سے انکوائری کریں گے پھر اس بارے میں کچھ مزید بتا سکتے ہیں۔

Comments are closed.