ترال:4 اکتوبر:کے این ایس جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے چیوہ الر ترال کی مقامی آبادی نے علاقے میں قائم سرکاری مڈل سکول کو بچوں اور مقامی لوگوں کے مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے مڈل سے ہائی سکول درجہ بڑہانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مقامی ولیج ویلفیر کمیٹی کے معزز لوگوں کی ایک وفد نے بتایا کہ گائوں میں پیلے دو پرائمری سکول تھے جس کو محکمے نے ایک مڈل سکول میں تبدیل کیا ہے جہاں اس وقت 102بچے زیر تعلیم ہیں ۔انہوں نے بتایا انہیں گائوں میں ہائی سکول کی ضرورت نہیں تھی کیوں کہ ان کے بچے مندورہ نامی نذدیکی گائوں میں قائم ہائی سکول میں زیر تعلیم تھے جہاں سے ان کے بچوں کو بہتر تعلیم فراہم کیی جاتی تھی تاہم گائوں میں سکول کو اپنی عمارت نہ ہونے کے وجہ سے اس اسکول کو گائوں سے دور سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے ۔جو چیوہ الر کے بچوں کوکافی دور ہونے کے ساتھ ساتھ دشوار گزار راستوں سے چلنا کئی لحاظ سے بچوں کا وہاں جانا مناسب نہیں ہے ۔لوگوں نے بتایا وہ اس حوالے سے حال ہی میں صوبائی کمشنر کشمیر سے بھی ملے ہیں جنہوں نے اس معاملے کو ڈائرایکٹر سکول ایجو کیشن جنہوں نے اپنے ضلع سے زون سطح تک کے افسران کے تک معاملہ پہنچا ہے ۔لوگوں نے محکمہ اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ بچوں اور علاقے کے غریب والدین کے مطالبہ کو مد نظر رکھ سکول کا درجہ بڑہایا جائے ۔ فاروق احمد نامی ایک والد نے بتایا ان کے دو بچوں کے ساتھ ساتھ گائوں کے باقی بچے اب ترال قصبے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں وہ ان کا روازانہ کا کرایہ ادا نہیں کر سکتے ہیں ۔انہوں نے بتایا اگر ہماری حالت مالی مستحکم ہوتی تو ہم نے پہلے ہی اپنے بچوں کو نجی سکولوں یا قصبے کے تعلیمی اداروں میں داخل کیا ہوتا ہے ۔انہوں نے محکمہ تعلیم اور باقی افسران سے اس حوالے سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ گائوں کے غریب بچوں کو بنا کسی مشکلات کے تعلیم جاری رکھ سکے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.