مرکزی وزیرصحت سکھ مانڈاویہ نے کیا بارہمولہ اورسوپورمیں کئی جدیدطبی سہولیات کاافتتاح
صحت مند قوم کیلئے موثر اور جامع طبی سہولیات اولین شرط
مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی سماجی اوراقتصادی ترقی اورسبھی طبقات کی خوشحالی کیلئے پُرعزم
بارہمولہ:١٨،ستمبر: صحت و خاندانی بہبود اور کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈاویہ نے ’ایک صحت مند قوم کیلئے موجودہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کی اَپ گریڈیشن کو اولین شرط قرار دیتے ہوئے ، اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کی اچھی صحت اور ایک قوم کی ترقی ایک دوسرے میںمضمر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے اشارے سماجی اور اقتصادی ترقی کے پیرامیٹرز کو اَپ گریڈ اور تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کچھ نئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق مرکزی وزیرر ، منسکھ مانڈاویہ نے یہ ریمارکس اپنے ضلع بارہمولہ کے دورے کے دوران دیئے جہاں انہوں نے کئی ترقیاتی سرگرمیاں کیں جن کی اہم عوامی اہمیت ہے۔ وزیرموصوف نے یہ دورہ مرکزی حکومت کے خصوصی آؤٹ ریچ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر کیا جس کا مقصد ترقیاتی خدشات سے متعلق عوامی آراء کو اجاگر کرنا ہے۔جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کے ڈھانچے کو ترقی دینے کیلئے حکومت ہند کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر مانڈاویہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ سرکار معاشی طور پر کمزور اور پسماندہ طبقات پر خصوصی توجہ کے ساتھ لوگوں کو موثر اور جامع صحت اور طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے بہت پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو نین ٹریٹری جموں وکشمیر میں گورنمنٹ میڈیکل کالجوں اور AIIMSکی سہولت کا قیام موجودہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو ایک بڑی کامیابی دے گا۔مرکزی سرپرستی میں چلنے والی آیوشمان بھارت اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیرمنسکھ مانڈاویہ نے بتایا کہ 2کروڑ سے زائد لوگوں نے پچھلے 3 سالوں سے فائدہ اٹھایا ہے کیونکہ یہ اسکیم ہر سال5 لاکھ روپے تک مفت سیکنڈری اور ٹریٹری کیئر ہسپتال میں داخل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی مہنگی دیکھ بھال کی خدمات انتہائی غربت کی ایک وجہ ہے کیونکہ ہماری آمدنی کا بڑا حصہ اس پر خرچ ہوتا ہے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہیلتھ انشورنس کا آغاز صحت کے شعبے میں اٹھایا گیا ایک ارتقائی قدم ہے اور صحت کے شعبے میں بجٹ میں ہر سال عوام کی امنگوں کی بنیاد پر نمایاں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ہمارے صحت کے اداروں میں بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ اور ترقی دینے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ قبل ازیں ، مرکزی وزیر منسکھ مانڈاویہ نے صحت کے شعبے میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا جن میں سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سوپور میں ہائی ٹیک سی ٹی سکین مشین کا افتتاح شامل ہے جس کے منصوبے کی لاگت 1.72 کروڑ روپے ہے ۔انہوںنے ایس ڈی ایچ سوپور میں پی ایم بھارتیہ جن آشدی مرکز کا افتتاح کرنے کیساتھ ساتھ گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ میں نئے جی ایم سی اور ایمس کے ترقیاتی سفر کی تصویر کشی اور 50 بستروں پر مشتمل پورٹیبل ہیلتھ کیئر یونٹ بارہمولہ کا افتتاح بھی کیا۔ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن جے اینڈ کے وویک بھردواج ، ڈی ڈی سی چیئرپرسن بارہمولہ سفینہ بیگ ، ڈپٹی کمشنر بارہمولہ بھوپندر کمار ، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن نیو میڈیکل کالجز ڈاکٹر یش پال شرما ، پرنسپل جی ایم سی بارہمولہ ڈاکٹر (پروفیسر) روبی رشی سمیت دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے ۔تصویری نمائش کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ ایک مختصر تقریب میں ، پرنسپل جی ایم سی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کالج کے مجموعی ڈھانچے کا مختصر خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کالج کے کام کو ہموار کرنے سے متعلق کئی مطالبات پر روشنی ڈالی۔بعد میں ، وزیر نے ڈی ڈی سی ممبران ، بی ڈی سی چیئرپرسن ، ایم سی صدور اور پی آر آئی کے ساتھ ایک انٹرایکٹو میٹنگ کی صدارت کی اور ان کی ترقیاتی امنگوں اور خدشات کو سنا۔اس موقع پر متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے اپنی شکایات کا اندازہ لگایا اور معاشرے کی مجموعی ترقی کے لیے اپنے مطالبات پیش کیے۔دریں اثنا ، ڈی ڈی سی چیئرپرسن بارہمولہ نے آؤٹ ریچ پروگرام کے انعقاد پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا تاکہ عام لوگوں کو سنا جاسکے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی بنیادی اور بنیادی شکایات کا ازالہ کریں تاکہ عام لوگوں کی خواہشات کو پورا کیا جا سکے۔وزیر نے مریض کی سماعت کی اور پی آر آئی کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ایک اچھا خواب دیکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ آؤٹ ریچ پروگرام حکومت کی جانب سے لوگوں کے بنیادی مسائل کو جاننے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ وفود کے پیش کردہ مطالبات اور شکایات کا نوٹس لیا گیا ہے اور ان کو بروقت ازالے کے لیے مناسب حکام کے سامنے رکھا جائے گا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ محنتی ہیں اور اس صلاحیت کو استعمال کرنے کے لیے مختلف پروگرام اور اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے پی آر آئی کو ڈی سنٹرلائزڈ سسٹم کے کامیاب قیام پر مبارکباد دی اور کہا کہ موجودہ حکومت پی آر آئی میکانزم کو مزید مالی خود مختاری کے ساتھ مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ مزید برآں ، انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے کردار کی نشاندہی کریں اور ترقی کے سپیکٹرم کو عروج پر لے جانے میں تعاون کریں۔کاشتکاری کے شعبے میں کی گئی مختلف مداخلتوں کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیرصحت مانڈاویہ نے کہا کہ کسانوں کو براہ راست مالی مدد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے تاکہ وہ کاشتکاری کے سامان کو صحیح طریقے سے خریدنے کے قابل ہو جائیں۔ انہوں نے نامیاتی اور پائیدار کاشتکاری کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نئی راہیں اور مواقع تلاش کر سکتا ہے۔
Comments are closed.