پرنیوا بڈگام سے تعلق رکھنے والی کم عمر ننھی مصنفہ صباحت قیوم کے ساتھ ملاقات

"Dont Die Before Your Death"کے بعد سماجی برائیوں پرایک کتاب تحریر کرنے کا منصوبہ

بڈگام۵ ستمبر:وسطی کشمیرکے ضلع بڈگام کے پرنیوا بڈگام سے تعلق رکھنے والی نویں جماعت میں زیر تعلیم کمسن طالبہ نے ایک کتاب انگزیزی زبان میں تحریر کی ہے جوسال رواں کے ابتدا میں باضابطہ طور منظور عام پر آ ئی ہے اور اس کتاب کو لوگوں نے آن لائن خرید کر پڑھا ہے،جبکہ کتابیں لکھنے والی اس پر جوش کم عمرقلم کارنے سماجی برائیوں کے خاتمے پردوسری کتاب لکھنے کا منصوبہ بنا لیا ہے ۔ کشمیر نیوز سروس کے مطابق صباحت قیوم اس طالبہ نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بچپن سے ہی لکھنے کا شوق تھا اور لکھنا بہت زیادہ پسند کرتی تھی ۔ انہوں نے بتایا انہوں نے اپنی پہلی کتاب "Dont Die Before Your Death” ‘‘مکمل کرنے کے بعد5 اپریل 2021 کو ایونیسپب پبلشنگ نے شائع کر کے دنیا بھر میں مختلف آن لائن پلیٹ فارمزپر دستیاب رکھا ہے جہاں سے اسے لوگوں نے کافی زیادہ سراہنا کی ہے ۔صباحت نے بتایا مجھے پہلی کتاب کے بعد حوصلہ ملا ہے اور انشا ء اللہ اانے والے وقت میں ،میں معاشرے میں اصلاحات لانے اورسماجی برائیوں کی روک تھام کے لیے اگلی کتاب لکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہوں تاکہ موجودہ حالات جیسے معاشرتی برائیوں پر لکھا جائے اور لوگوں کوسماجی برائیوں سے دور رکھنے کی کوشش کی جائے گی ۔کم عمر مصنفہ کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ باقی لوگوں کو مختلف قسم کی سماجی برائیوں نے گیررکھا ہے جوقابل تشویش ہے ۔جو کتاب اس مصنفہ نے تحریر کی ہے اس کا عنوان ہے ، "Dont Die Before Your Death”( "اپنی موت سے پہلے نہ مرنا)” زندگی کے بڑے مسائل اور جدوجہد ، زندگی کے مختلف رنگوں ، مقصد کا احساس ، مقصد یا مشن ، ذاتی ترقی سے متعلق ہے۔صباحت قیوم نے مزید کہا کہ ہمیں سب سے اچھی چیز جس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے وہ ہے محنت ، قوت ارادی اور پختہ عزم ہونا ہر چیز کے لئے بہت ضروری ہے۔نوویں جماعت میں زیر تعلیم اس مصنفہ نے کہا ، ہم سب کی زندگی کے پردے کے پیچھے کہانیاں ہیں اورہر کسی کے زندگی میں خواب ہوتے ہیں اور ان خوابوں کو محنت لگن اور پر عزم رہنا ہی کامیابی عطا کر تا ہے ۔ انہوں نے کہا اپنے خیالات کو کتاب کی شکل اتنا آسان نہیں ہے جتنالگتا ہے ۔انہوں نے کہا میںخاص طور پر ان افراد کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے مجھے متاثر کر کے کتاب لکھنے تک پہنچانے میں مدد کی، اور ان سب کی حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان افراد نے ثابت کیا کہ جب کوئی پرعزم ذہن اور دل سے کام کرتا ہے تو کوئی رکاوٹ کبھی بھی اتنی بڑی نہیں ہوسکتی اور لوگ اپنی مطلوبہ کامیابی حاصل کرسکتے ہیں جموں و کشمیر جیسی ریاستوں کے بارے میں بات کرتے ہیںتو گزشتہ کئی دہائیوں سے سے یہاں کے حالات اور اوقات کو کیسے دیکھنا پڑا اور یہ سب لوگ جانتے ہیں اور ان تما چیزروں اورھالات کے باجاوجود بھی جب کچھ نوجوان دنیا سے ان کی حقیقی صلاحیتوں کو ثابت کرنے اور اپنی حقیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے ، اپنی لچک اور استقامت سے چمکتے ہیں ، تو یہ ہمیشہ بہت ہی حقیقی محسوس ہوتا ہے۔پرنیوا بڈگام کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان ٹیلنٹ ، صباحت ، فنکارانہ دنیا میں ایک روشن ستارے کی طرح چمک رہی ہے اور نویں جماعت کی طالبہ ہونے کے باوجود مصنف کے طور پر اس کی مہارت ثابت کرتی ہے۔

Comments are closed.