
ضلع اسپتال بانڈی پورہ میں مریضوں کو بلاوجہ سرینگر کے اسپتالوں میں منتقل کرنے کا معاملہ
اسپتال انتظامیہ کی عدم توجہی اور غیر سنجیدگی کا نتیجہ ،عوام نے کیاحکام سے فوری توجہ دینے کا مطالبہ
سرینگر کے پی ایس :شمالی کشمیرضلع بانڈی پورہ میںقائم ضلع اسپتال میں تعینات ڈاکٹر مریضوں کا علاج ومعالجہ کرنے کے بجائے ان کو سرینگر کے دوسرے اسپتالوں کی طرف منتقل کرنے کا سلسلہ جار ی رکھے ہوئے ہیں جس سے لوگوں میں اسپتال انتظامیہ کے تئیں غم وغصہ پایا جارہا ہے ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے غرض سے حکومت نے کروڑوں روپے کی لاگت سے ضلع اسپتال تعمیر کیا اور اس نئے اسپتال کا ضلع انتظامیہ نے حال ہی میں اس کو باضابطہ طور چالو کیا۔انہوں نے کہا کہ اسپتال ہذا چالو ہونے سے جہاں ایک طرف لوگ بہتر طبی سہولیات حاصل کرنے کی امید لگائے بیٹھے تھے وہیں دوسری جانب ان کے بقول اسپتال انتظامیہ کی عدم توجہی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے انہیں آئے روز مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپتال میں نئے قابل ترین اور اعلیٰ تجربہ کار ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لانے کے علاوہ اس سے جدید ترین اور اعلیٰ پیمانے کی مشینری سے لیس کیا گیا۔ تاہم ستم ظریفی یہ ہے کہ مریضوں کونامعلوم وجوہات یا بلا وجہ سرینگر کے اسپتالوں کی طرف منتقل کیا جاتا ہے۔اس دوران جان محمد نامی ایک مقامی نوجوان نے کہا کہ ان کے ساتھ بھی کل اسی طرح کا معاملہ پیش آیا۔انہوں نے کہا کہ اس نے اپنی بیوی کا علاج لگاتار 9مہینوں تک اسی اسپتال میں کروایا تاہم آخری اوقات میں ڈاکٹروں نے مریضہ یعنی اس کی بیوی کو سرینگر کے ایل۔ڈی اسپتال منتقل کیا جبکہ اس کی ضرورت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ جب اس نے ڈاکٹروں سے مریضہ کی منتقلی کے وجوہات طلب کرنے کی کوشش کی تو کوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا اور وہ اپنی بیوی کی جان بچانے کیلئے سرینگر لے جانے پر مجبور ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ جونہی اس کو لل دید اسپتال پہنچایا گیا تو درد زہ میں مبتلا خاتون کی بغیر کسی تاخیر کے نارمل ڈیلیوری ہوئی اور ایک صحت مند و تندرست بچے کو جنم دیا۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے عام اوربالخصوص غریب لوگوں کو پریشان کیا جاتا ہے اور لاکھوں روپے تنخواہ پانے والے سرکاری عہدیدار غریبوں کی بے بسی اور لاچاری کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسپتال میں اس طرح بہت سارے واقعات پیش آئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال میں ڈائلیسس کے لئے مشینری نصب کی گئی ہے لیکن اس کو استعمال کرنے کیلئے ماہرین دستیاب نہیں ہے جس کے نتیجے میں متعلقہ مریضوں کو خطرہ محسوس ہورہا ہے اور بیشتر مریض وہاں جانے میں ڈر محسوس کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں انہوں نے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ اور شعبہ صحت کے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اسپتال میں اس طرح کی بدنظمی پر گہری توجہ مرکوز کی جائے اور مریضوں کو منتقل کرنے کے بجائے حد استطاعت اور معمول کے مطابق علاج ومعالجہ کیا جائے تاکہ غریب اور بے سہارا مریضوں جن کے پاس کرایہ کیلئے پیسے نہیں ہوتے ہیں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے گا ۔واضح رہے کہ کئی مقامی اشخاص نے اس پورے واقعہ کے حوالے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مشتاق احمد شیخ سے رابطہ کیا توموصوف نے اس بارے میں لاعلمیت کا اظہار کیا تاہم معاملے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کی
Comments are closed.