وادی میں شاہرائوں ،رابطہ اور اندرونی سڑکوں پر میکڈم بچھانے کا کام شہر ودیہات میں جاری

کئی علاقے نظر انداز ،ان علاقوں کے عوام میں غم وغصہ ،متعلقہ حکام سے توجہ دینے کا مطالبہ

سرینگر :وادی کشمیر کے طول وعرض میں سرکار نے ترجیحی بنیادوں پر شاہرائوں ،اندرونی اور رابطہ سڑکوں کی تجدیدومرمت اور میکڈم بچھانے کاکام شدومد سے شروع کیا تاہم کئی علاقوں کو اس بار بھی نظر انداز کیا گیا جس سے نتیجے میں ان علاقوں کے لوگوں میں سرکار کے تئیں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے ۔کشمیر پریس سروس کوشمالی کشمیر کے علاقہ لولاب ،رفیع آباد ،کنڈی بارہمولہ ،زینہ گیر ،رامحال ،راجوار ،قاضی آباد،ٹنگڈار ،گریز بانڈی پورہ کے علاوہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ ،شوپیان ،پلوامہ اور کولگام کے مختلف علاقوں کے لوگوں نے بتایاکہ اگر چہ وادی کے شہر ودیہات کے پہاڑی اورمیدانی علاقوں کے شاہرائوں ،رابطہ سڑکوں اور اندرونی گلی کوچوں کی تجدیدومرمت اور میکڈمائزیشن کی گئی جو خوش آئند ہے لیکن متذکرہ علاقوں کی بیشتر سڑکوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا ہے ؟انہوں نے کہا کہ آجکل یہاں سیاسی مداخلت نہیں ہے لیکن افسروں نے مقامی سطح پر اپنے چیلے پالے ہوئے ہیں جو ان کاموں میں مداخلت کرکے کئی جگہوں کی طرف ان افسران کی توجہ ہٹاتے رہتے ہیں ۔جبکہ یہ علاقے اس کام کا تقاضا کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گورنر انتظامیہ میں افسران پر ہی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن بیشتر افسران ان حالات میں بھی اپنے ذاتی حقیر مفادات کے خاطر لوگوں کے مشکلات کی طرف توجہ دینے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر کافی عرصہ کے بعد بیشتر دیہی علاقوں میں میکڈم بچھانے کا کام عمل میں لایا گیا لیکن اس وسیع پروجیکٹ کے مابین ان علاقوں کی سڑکوں کو نظر انداز کرکے ان میں رہائش پذیر لوگوں کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں بھی رواں سال کے دوران سڑکوں پر میکڈم بچھایا کیا جس کی امید نہیں تھی ۔لیکن بیشتردیہی علاقوں کی سڑکیںآج بھی کھنڈرات میں تبدیل ہوئی ہیں جس سے لوگوں کا عبور ومرور مشکل بن گیا ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی چند مہینے باقی ہیں جن میں میکڈم بچھانے کا کام بہ آسانی ممکن ہوسکتا ہے اور سڑکوں کو میکڈمائزیشن کے پروجیکٹ میں شامل کیا جائے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کے مشکلات کا ازالہ بھی ہوسکے ۔

Comments are closed.