خام تیل میں کمی کے باوجود حکومت کا ایندھن قیمتوں میں کمی کرنے سے انکار

سرینگر/17اگست/: کورونا کے ڈیلٹا پلس ویرینٹ کی فکر کے سبب تیل کی طلب میں بہتری نہیں آ رہی ہے اور بازار میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے، جبکہ خام تیل کی وعدہ قیمتوں میں زبردست کمی درج کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مارچ 2021 تک تیل بانڈ کے 130923.17 کروڑ روپے کے بقایا اور 2025-26 تک اس کی سود کے ساتھ ادا کیے جانے ہیں۔ ابھی تقریبا دس ہزار کروڑ روپے ہر سال صرف بطور سود ادا کیے جا رہے ہیں۔ اب تک مودی حکومت نے 60205.67 کروڑ روپے بطور سود ادا کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کی یو پی اے حکومت نے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے یہ آئل بانڈ جاری کیا تھا اور تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں پر اس کا بوجھ ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2024-25 تک ایک سال میں 25 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی ادائیگی کرنی ہوگی۔کرنٹ نیو زآف انڈیامانیٹرنگ کے مطابق ملک میں گزشتہ 31 دنوں سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، تاہم یہ قیمتیں ریکارڈ سطح پر برقرار ہیں۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے منگل ے روز بھی داموں میں مستحکم رکھا۔ادھر، کورونا کے ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے خوف کے سبب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی طلب میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے، جس کے نتیجہ میں بازار میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ پیر کے روز وعدہ بازار میں خام تیل کی قیمت 95 روپے کے خسارہ کے ساتھ 4986 روپے فی بیرل رل گئی۔عالمی سطح پر نیو یارک میں ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کے دام 1.86 فیصد خسارے کے ساتھ 67.17 ڈالر فی بیرل رہ گئے۔ جبکہ عالمی معیار کے مشہور برینٹ کروڈ کے دام 1.62 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 69.45 ڈالر فی بیرل رہ گئے۔وہیں گزشتہ روز وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی کم کئے جانے کے امکانات پر کہا کہ حکومت ایندھن پر مصنوعات ٹیکس کو کم کرنے کی حالت میں ہوتی اگر اس پر یو پی اے کی حکومت کے وقت کے آئل بانڈس کے لئے ادائیگی کرنے کا بوجھ نہیں ہوتا۔ پٹرول قیمتوں میں کمی کے لئے ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں اندھن پر دی گئی بھاری سبسدی کے عوض میں کی جا رہی ادائیگی کے سبب ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز اور ریاستوں کو ساتھ بیٹھ کر پٹرولیم کی اونچی قیمتوں کے مسئلہ کے حل کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.