کوروناوائرس کے یومیہ مثبت معاملات میں اتار وچڑھائوجاری ؛ تیسری لہر کے حوالے سے لوگ فکر مند ،احتیاطی تدابیراپنائی جائے /ماہرین

سرینگر /31جولائی / کے پی ایس : عالمگیر وبائی بیماری کوروناوائرس نے بیشتر ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیکر تباہی مچائی اور لاکھوں لوگوں کی جانیں زیاں ہوئیں جبکہ کروڑوں لوگ اس وبائی بیماری سے متاثر ہوئے ۔وائرس کی دوسری لہر کی شدت میں بھارت کے بیشتر ریاستوں میں تقریباًتین ماہ تک شدت کے ساتھ جاری رہی ۔اس دوران ہزاروں میں لوگ جان بحق ہوئے جبکہ لاکھوں لوگ اس وبائی بیماری میں مبتلا ہوئے تاہم کئی ہفتوں سے کوروناکے مثبت معاملات سامنے آنے میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔اگر چہ ابھی یومیہ معاملات میں اتاروچڑھائو کا سلسلہ جاری ہے لیکن حالات پہلے سے قدرے بہتر ہیں ۔اس دوران ملک کی کئی ریاستوں میں کورونا کی تیسری لہر کا انکشاف ہوا ہے اور کورونا مریضوں کی تعداد آئے روز اضافہ ہورہا ہے اور ماہرین کے بیانات کے مطابق تیسری لہر شدید ہوگی اور اس میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر ہونے خدشہ ہے ۔ان کا مانا ہے کہ اگر لوگ احتیاطی تدابیر اپنانے میں لیت ولعل سے کام لیں گے تو اس بھیانک نتائج سامنے آئیں گے اور ہوتے ہوتے ہی سب رہ جائے گا ۔کشمیر پریس سروس کے ساتھ طبی ماہرین نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت دسری ریاستوں اور زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں کورونا کی دوسری لہر کااثر ابھی باقی ہے ۔کیونکہ ابھی ایک سو سے زیادہ یومیہ مثبت معاملات سامنے آتے رہتے ہیں جبکہ اس وبائی بیماری کی لپیٹ میں آکر مریض یکے بعد دیگرے زندگی کی جنگ ہارتے رہتے ہیں ۔تاہم پہلے سے حالات قدرے بہتر ہیں ۔انہوں کہ اگر چہ حالات کسی حد تک صحیح ڈگر پر آئیں لیکن کوروناوائرس کا پھیلائو برقرار ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاپرواہی برتنے کی صورت میں تیسری لہر کا آناطے ہے ْ۔اس سلسلے میں انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہر حال میں ہرسطح پر مرتب شدہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہوجائیں اور ماضی کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔ تاکہ کوروناوائرس کا پھیلائو کم ہوجائے گا اور لوگ تیسری لہر سے نجات حاصل کرسکیں گے ۔

Comments are closed.