ویٹ لینڈ پیر باغ سرینگر میں جعلی اجازت نامے کو منسوخ کئے جائیں; ویٹ لینڈ پر غیر قانونی تجاوزات فوری ہٹائی جائے ،ایس ایم سی کو سپیشل ٹریوبنل کی ہدایت

سرینگر/27جولائی/// جموں کشمیر سپیشل ٹربیونل نے ایک اہم فیصلے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کو ہدایت دی ہے کہ 2019میں اُس وقت کے جوائنٹ کمشنر پلاننگ آف سیوک باڈی کی جانب سے جو نادر گنڈ پیر پاغ سرینگر ویٹ لینڈ میں رہائشی فلیٹس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی ہے اس کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے ۔ اس کے علاوہ ٹریبونل نے ایس ایم سی کو حکم دیا ہے کہ وہ آبی ذخیرے پر غیر قانونی طریقے پر تعمیر کئے گئے ڈھانچوں کو فوری طور پر منہدم کرنے کی کارروائی شروع کرے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں وکشمیر اسپیشل ٹربیونل سرینگر نے ایک اہم فیصلے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ نادرگنڈ پیر پاغ سرینگر یٹ لینڈ میں رہائشی فلیٹوں کی تعمیر کے لئے ایک زمین کے مالک کو سال 2019 میں اس وقت کے جوائنٹ کمشنر منصوبہ بندی کی کی جانب سے فراہم کئے گئے اجازت منسوخ کردی جائے۔ ٹربیونل نے مزید کہا ہے کہ آبی ذخیرے کی ہیت بحال کرنے کےلئے یہاں کھڑا کئے گئے غیر قانونی طریقے سے کھڑا کئے گئے ڈھانچوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور اس کی شان رفتہ بحال کرنے کےلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سابق جوائنٹ کمشنر پلاننگ ایس ایم سی نے نادر گنڈ میں آبی اول پر چھ منزلہ اور آٹھ بلاک رہائشی فلیٹوں کی تعمیر کےلئے غیر قانونی طریقے سے اجازت دی تھی۔یہ علاقہ ایک فلڈ چنل کے بطور استعمال کیا جاتا ہے جو سیلاب کے وقت پانی کا بہاﺅ کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ٹریبونل نے کہا ہے کہ اُس وقت کے جوائنٹ کمشنر نے تمام اصولوں اور تعمیراتی قوانین و دیگر ضابطوں کو بالائے طاق رکھ کر غیر قاونونی طریقے سے مورخہ 16.10.2019 اجازت دی ہے اور اس اجازت نامہ سے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی بھی کی گئی ہے ۔ یہ اجازت نامہ مجاز حکام کی منظوری کے بغیر ہی اجرا کیا گیا ہے اور اس طرح سے آبی ذخیرہ کے زوال پذیر ہونے میں یہ ذمہ داری ہے ۔ حکمنامہ میں ویٹ لینڈ پر غیر قانونی طریقے سے تعمیر کی گئی عمارات کو فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت دی ہے اور اس کےلئے کمشنر ایس ایم سی کو متعلقہ ریونیو محکمہ ، سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی ، چیف انجینئر آبپاشی اور فلڈ کنٹرول سے رابطہ قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ ٹریبونل نے اس معاملے کی اگلی شنوائی کےلئے 2اگست 2021مقرر کی گئی ہے اور ایس ایم سی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے میں مفصل رپورٹ پیش کریں ۔ سی این آئی

 

Comments are closed.