سرحد پار سے ڈرون کے ذریعے حملوں اور ہتھیاروں کی سمگلنگ پرروک
بھارتی فضائیہ نے کاونٹر ڈرون سسٹم نصب کرنے کا منصوبہ بنایا
سرینگر/07جولائی: سرحد پار سے ڈرونوںکے ذریعہ حملہ اور ڈرون کے ذریعے ہتھیار سمگل کرنے کی کارروائیوں کا توڑ کرنے کیلئے بھارتی فضائیہ نے اینٹی ڈرون سسٹم نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کو کاونٹر ڈرون سسٹم کا نام دیا گیا ہے اس سلسلے میں فضایہ نے دس اینٹی ڈرون سسٹم کی خریداری کیلئے بولی طلب کی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں فوجی ایئر بیس پر گزشتہ ماہ ہوئے ڈرون کے ذریعے حملے اور سرحد پار سے اس طرف ہتھیار اور گولہ بارود پہنچانے کے اقدامات کو روکنے کیلئے بھارت اینٹی ڈرون سسٹم خریدرہا ہے ۔ اس سلسلے میں ہندوستانی فضائیہ نے دس اینٹی ڈرون سسٹم کی خریداری کیلئے بولیاں منگوائی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ نے اس خریداری کیلئے ہندوستانی کمپنیوں سے ہی بولیاں منگوائی ہیں۔ اس کو اینٹی ڈرون سسٹم یا کاونٹر ڈرون سسٹم کہا جاتا ہے۔ بتادیں کہ گزشتہ 27 جون کو جموں میں ایئرفورس اسٹیشن پر ڈرون حملہ ہوا تھا۔ یہ ملک میں پہلا ڈرون حملہ ہے۔ اس کو لے کر اب سیکورٹی ایجنسیاں محتاط ہوگئی ہیں۔حملے کے بعد ہندوستانی فوج کے سربراہ ایم ایم نرونے نے بھی کہا کہ ڈرون کی آسان دستیابی نے سیکورٹی فورسیز کے سامنے نئے چیلنجز پیدا کردئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جنگ کے دوران اسٹیٹ اور ناٹ اسٹیٹ ایکٹرس کی طرف سے ڈرون کا استعمال بڑھے گا۔ ہمیں مستقبل کیلئے اس بات کو دھیان میں رکھ کر منصوبے بنانے پڑیں گے۔ ہم ایسے چلینجز سے نمٹنے کیلئے تیاریاں کررہے ہیں۔ ہم ڈرون کے جارحانہ استعمال اور خطرے کو ٹالنے کیلئے اینٹی ڈرون تکنیک کا استعمال کررہے ہیں۔ڈرون کی آسان دستیابی کی وجہ سے سیکورٹی ایجنسیوں کو پہلے ہی کسی آسمانی آفت کا اندیشہ ہوگیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کی طرف سے اینٹی ڈرون سسٹم پر کام شروع کردیا گیا تھا۔ ڈی آر ڈی او ، ڈرون اور اینٹی ڈرون دونوں ہی تکنیک پر کافی پہلے سے کام شروع کرچکا تھا اور اس کی تعیناتی بھی کئی فوجی تنصیبات میں کی جاچکی ہے۔ پہلی مرتبہ ڈی آر ڈی او کے اس اینٹی ڈرون کی جانکاری اس وقت عام ہوئی تھی جب بھارت کی 74 یوم آزادی کی تقریب کے دوران لال قلعہ پر کسی بھی ڈرون حملے کے اندیشہ کے پیش نظر اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کیا تھا۔ اس سسٹم کا نام لیزر بیسڈ ڈائریکٹیڈ اینرجی ویپن تھا۔خود سی ڈی ایس بپن راوت نے مانا ہے کہ مستقبل میں جنگ کیلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا۔ جموں میں ہوا ڈرون حملہ تشویشناک ضرور ہے ، مگر ہمیں اس بات کا اندیشہ تھا اور اسی کے پیش نظر ہندوستان نے بھی اپنی تیاریاں تیز کردی تھیں۔ ڈی آر ڈی او کے پاس یہ تکنیک موجود ہے۔ ڈرون کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کی تینوں افواج کی طرف سے اینٹی ڈرون تکنیک لینے کی قواعد بھی تیز کردی گئی ہے۔
Comments are closed.