وادی کے ہسپتالوں میں کووڈ مریضوں کا بہائو دیکھا گیا ؛ پوسٹ کووڈ کلینکوں کا قیام لانے کی ضرورت /ڈاک
سرینگر/06جولائی/سی این آئی// جموں کشمیر میں کوروناوائرس کے معاملات میں بتدریج کمی پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگرچہ اس وقت وائرس کی وباء قابو میں ہے تاہم گزشتہ کئی ماہ میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح وادی کے ہسپتالوں میں کووڈ مریضوںکا بہائو رہا ۔ جس کی وجہ سے پوسٹ کووڈ مریضوں میں مختلف پیچیدگیاں پائی جارہی ہے جو ہسپتالوں کا دوبارہ رُخ کرنے پر مجبور ہورہے ہیں اس لئے پوسٹ کووڈ کلینکوں کے قیام کی ضرورت ہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ ہم نے گزشتہ مہینوں میں وادکے ہسپتالوں میں کووڈ مریضوں کا کافی بہائو دیکھا ہے جس کے نتیجے میںاس وقت پوسٹ کوڈ مریضوں کو مختلف پیچیدگیاں پیش آرہی ہے خاص کر نیرو سسٹم سے متعلق بیماریاں ان میں پائی جاتی ہے جس کو طبی زبان میں Guillain-Barre syndrome (GBS)کہا جاتا ہے ۔ گیلین بیری سنڈروم (جی بی ایس) اعصابی نظام کا ایک خود کار قوت مرض ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام صحت مند عصبی خلیوں پر حملہ کرتا ہے۔ڈاک صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ موجودہ وبائی بیماری کے تناظر میں جی بی ایس مریض میں فالج کے واقعات میں اضافہ دیکھ رہے ہیں جو کوویڈ۔19 سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ مریض کی صحت یاب ہونے کے ہفتوں سے مہینوں بعدمریضوں میں خون کے جمنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے دماغ میں برتن میں رکاوٹ پیدا ہوتا ہے۔ ڈی اے کے صدر نے کہا کہ کووڈ۔19 سے صحت یاب ہونے والے مریض مایوکارڈائٹس (دل کے عضلات کی سوزش) اور یہاں تک کہ دل کے دورے جیسے کارڈیک پیچیدگیوں کے ساتھ اسپتالوں میں واپس آجاتے ہیں۔ ‘‘کارڈیک پیچیدگییں ان لوگوں میں بھی پائی جاتی ہیں جن کو دل کی بنیادی بیماری نہیں ہے اور انہوں نے کہا۔ کوویڈ کے بعد ایک اور سنگین پیچیدگی جس کے ساتھ مریض آ رہے ہیں وہ پھیپھڑوں کی فبروسس ہے ، جو پھیپھڑوں کی مستقل داغ ہے۔ یہ مریض خراب ہائپوکسیمیا کے ساتھ آسانی سے پڑ جاتے ہیں اور انہیں طویل المیعاد آکسیجن تھراپی کی ضرورت ہوتی ہے ، "ڈاکٹر نثار نے کہا۔ پوسٹ کوویڈ سے متعلق امراض والے مریضوں کی تعداد تھکاوٹ ، سستی ، سر درد ، جسمانی درد اور جیسے کوویڈ کے بعد علامات جیسے زیادہ ہوسکتی ہے ۔بہت سے کووڈ 19 مریضوں کی صحت یابی کے بعد صحت کے متعدد مسائل درپیش ہیں۔انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ پوسٹ کووڈ مریضوں کیلئے پوسٹ کوڈ کلینکوں کی ضرورت ہے جس کی طرف انتظامیہ کو توجہ دینے چاہئے ۔
Comments are closed.