ہندوستان نے جموں میں ’ڈرون حملہ‘ کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا؛ سرحد پار سے شدت پسند ڈرونوں کے ذریعہ ہتھیار بھج رہا ہے ۔ وزارت داخلہ

سرینگر/29جون/سی این آئی// وزارت داخلہ کے خصوصی سکریٹری نے کہا کہ ڈرونز کے ذریعے اسلحہ یا دھماکہ خیز مواد ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیج رہے ہیں۔ یہ پوری دنیا میں سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے ایک خطرہ اور چیلنج بن چکا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے آرمی بیس پر ڈرون حملہ کی سازش کا مسئلہ اقوام متحدہ میں بھی گونج گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہندوستان نے کہا کہ اسٹریٹجک اور تجارتی اثاثوں کے خلاف شدت پسند کارروائیوں کے لئے مسلح ڈرون استعمال کرنے کے خدشات پر عالمی برادری کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔وزارت داخلہ امور کے خصوصی سکریٹری (داخلی سلامتی) وی ایس کے کومودی نے کہا کہ آج دہشت گردی کے پروپیگنڈے اور کیڈر کی بھرتی کے لئے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ تخریب کاروں کی مالی اعانت اور ادائیگی کے نئے طریقے اور کراوڈ فنڈنگ پلیٹ فارم استعمال کیے جا رہے ہیں اور اب شدت پسند ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔وی ایس کے کومودی نے کہا کہ کم لاگت کا آپشن ہونے کی وجہ سے دہشت گرد تیزی سے ڈرون استعمال کر رہے ہیں اور یہ آسانی سے دستیاب ہے۔ ڈرونز کے ذریعے دہشت گرد اسلحہ یا دھماکہ خیز مواد ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی سے بھیج رہے ہیں۔ یہ پوری دنیا میں سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے ایک خطرہ اور چیلنج بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے شدت پسندوں کو سرحد پار سے اسلحہ کی اسمگلنگ کے لئے ڈرون استعمال کرتے ہوئے دیکھا ہے اس لئیاسٹریٹجک اور تجارتی اثاثوں کے خلاف مسلح ڈرون کے استعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.