ملورہ ایچ ایم ٹی سرینگر میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین تصادم آرائی 13گھنٹوں بعد ختم
مقامی لشکر کمانڈر غیر ملی ساتھی سمیت جاں بحق ، سی آر پی ایف آفیسر سمیت تین اہلکار زخمی ، رہائشی مکان تباہ
لشکر کمانڈر اور اس کا ساتھی سرینگر میں دو اہم حملوں اور شہری ہلاکتوں میںملوث تھا / پولیس
سرینگر/29جون:سرینگر کے ملورہ ایچ ایم ٹی علاقے میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین شبانہ تصادم آرائی میں مقامی لشکر کمانڈر غیر ملکی ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا جبکہ طرفین کے مابین گولی بار ی کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے 3 اہلکار بھی زخمی ہوگئے اور رہائشی مکان کو نقصان پہنچ گیا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جھڑپ میںمقامی لشکر کمانڈر ابرار ندیم سمیت دو جنگجوئوںکی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجو کمانڈر عام شہری ہلاکتوں میں ملوث تھا ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر کے مضافاتی علاقہ ملورہ میں دو سے تین جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور سوموار کے دوپہر علاقے کو محاصرے میںلیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہواور علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تاکہ جنگجو ئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ میں سی آر پی ایف سب انسپکٹر سمیت تین اہلکار زخمی ہو گیا جس کو علاج و معالجہ کیلئے منتقل کر دیا گیا ہے ۔علاقے میں رات دیر گئے تک وقفے وقفے سے گولی باری کا تبادلہ جاری تھا جبکہ اندھیرا چھا جانے کے بعد علاقے کا محاصرہ سخت کر دیا گیا اور جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ منگل کی صبح روشنی کی پہلی کرن چھا جانے کے ساتھ ہی علاقے میںدوبارہ گولیاں چلی جس کے بعد فورسز نے اس مکان جس میں جنگجوئوں محصور تھے کو دھماکے سے اڑا دیا اور جونہی علاقے میںگولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو وہاں جھڑپ کے مقام سے دو جنگجو ئوں کی نعشیںبر آمد ہوئی ۔ جن میںسے ایک مقامی لشکر کمانڈر ابرا ر ندیم بٹ اور اسکا غیر ملکی ساتھی تھا ۔ جبکہجائے معرکہ سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا ہے۔ پولیس ترجمان نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایک مخصوص اطلاع ملی تھی کہ جنگجوشاہراہ پر حملہ کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں کہا’’اطلاع کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس اور سی آر پی ایف کے کچھ مشترکہ ناکے قائم کئے گئے۔پارمپورہ ناکہ پر ایک گاڑی روکی گئی اور اس میں سوار افراد سے ان کی شناخت پوچھی گئی۔ پچھلی سیٹ پر بیٹھے شخص نے اپنا بیگ کھولنے کی کوشش کی اور ایک دستی بم نکالا۔ ناکہ پارٹی تیزی سے حرکت میں آگئی اور پچھلی سیٹ پر بیٹھے شخص کو پکڑ لیا‘‘۔انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور اور پیچھے کی نشست پر بیٹھے شخص ،دونوں کو پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں انکشاف ہوا کہ دونوں میں سے ایک لشکر کا کمانڈر ابرار تھا۔پولیس کے مطابق ’’ پولیس، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور ابرار سے پوچھ تاچھ کی‘‘۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس کے قبضے سے ایک پستول اور دستی بم برآمد ہوگئے۔’’پولیس ، سی آر پی ایف اور آرمی کی مشترکہ ٹیموں کی مستقل تفتیش پر اس نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنی اے کے 47 رائفل ملورہ میں واقع ایک مکان میں رکھی ہوئی ہے۔ وہاں مشتبہ مکان کا مناسب محاصرہ کر کے اسے اس ہتھیار کی بازیابی کے لئے اس گھر میںلے جایا گیا۔ فورسز پارٹی جب ابرار کو لیکراس کے بتائے ہوئے مکان میں داخل ہورہی تھی تو وہاں چھپے ایک اور جنگجو نے گولیاں چلائیں۔ابتدائی فائرنگ میں ، سی آر پی ایف کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے ‘‘۔پولیس ترجمان کے مطابق ابرار نامی جنگجو نے پوچھ تاچھ کے دوران ملورہ میں واقع اس مکان میں جنگجو کی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔پولیس ترجمان نے کہا کہ وہاں ہوئی گولہ باری کے دوران ابرار اور اس کا غیر ملکی ساتھی جاں بحق ہوگئے۔ انہوںنے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے دونوں جنگجوئوںکی نعشیں بر آمد کر لی گئی ہے اور ان کے قبضے سے ہتھیار اور گولی بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔
Comments are closed.