ڈرون حملے ایک تکنیکی خطرہ ،جواب بھی تکنیکی طور ہی دیا جائے گا، حملوں کے پیش نظر اہم تنصیاب کی سیکورٹی بڑھا دی گئی / آئی جی پی کشمیر

ترال حملے میںملوث دونوں جیش جنگجوئوںکی شناخت کر لی گئی ،جلد ہی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا

عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر حملے یہاںکے سیاحتی سیزن کو نقصان پہنچنے کی کوشش ، سیکورٹی فورسز متحرک

سرینگر/29جون: ملورہ سرینگر جھڑپ میںلشکر کمانڈرندیم ابرار سمیت دو جنگجو جاںبحق ہوئے کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار نے ڈرون حملوں کو ٹیکنالوجی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائیزہ لیا گیا اور تمام ہوائی اڈوں کے علاوہ حساس تنصیبات کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ اسی دوران انہوںنے کہا کہ ترال حملے میںملوث دونوں جیش جنگجوئوںکی شناخت کر لی گئی ہے اور انہیں جلد ہی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ سی این آئی کے مطابق ملورہ سرینگر جھڑپ کے اختتام کے بعد پولیس کنٹرول سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ سال رواں میں خوشی پورہ اور لاوئے پورہ سرینگر میں دو بڑے حملوں جن میں دو فوجی اور تین سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہو گئے کے بعد جنگجوئو ں کے اس گروپ کی شناخت کر لی گئی جس میںمقامی لشکر کمانڈر ندیم ابرا ، پاکستانی جنگجو مسلم اور خورشید میر شامل تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ خورشید میر سوپور جھڑپ میںمارا گیا جبکہ اس سے وہ رائفل بھی بر آمد کر لی گئی جو سی آر پی ایف اہلکار سے چھین لی گئی تھی ۔ آئی جی پی کے مطابق حملوں کے بعد ڈی آئی جی امیت کمار کی نگرانی میںا یک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جو اس گروپ پر نظر گزر بنائے رکھیں ہوئے تھے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ گزشتہ روز جب ابرا ر صبح شمالی کشمیر سے واپس سرینگر کی طرف آرہا تھا تو انہیں پارمپور کے نزدیک لگائے گئے پولیس اور سی آر پی ایف کے خصوصی ناکہ میں شامل اہلکاروں نے گرفتار کر لیا جبکہ ان کے قبضے سے ایک پستول اور گرینیڈ بر آمد کرلیا گیا ۔ آئی جی پی کے مطابق پولیس، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور ابرار سے پوچھ تاچھ کی‘‘اور تفتیش پر اس نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنی اے کے 47 رائفل ملورہ میں واقع ایک مکان میں رکھی ہوئی ہے۔ وہاں مشتبہ مکان کا مناسب محاصرہ کر کے اسے اس ہتھیار کی بازیابی کے لئے اس گھر میںلے جایا گیا۔ فورسز پارٹی جب ابرار کو لیکراس کے بتائے ہوئے مکان میں داخل ہورہی تھی تو وہاں چھپے ایک اور جنگجو نے گولیاں چلائیں۔ابتدائی فائرنگ میں ، سی آر پی ایف کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے ‘‘۔پولیس ترجمان کے مطابق ابرار نامی جنگجو نے پوچھ تاچھ کے دوران ملورہ میں واقع اس مکان میں جنگجو کی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔پولیس ترجمان نے کہا کہ وہاں ہوئی گولہ باری کے دوران ابرار اور اس کا غیر ملکی ساتھی جاں بحق ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں جنگجوئوںسے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ دونوں جنگجوئوں کی ہلاکت پولیس و سیکورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے کیونکہ دونوں ناربل سے حیدر پورہ تک پولیس و سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں پر حملوںمیںملوث تھے ۔ ترال واقعہ پر بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ حملہ کرنے والے دو جنگجوئوں کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان کا تعلق جیش سے ہے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ مذکورہ دو جنگجوئوں میں ایک مقامی اور دوسرا غیر ملکی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ دونوں کی تلاش جاری ہے اور جلد ہی انہیںکیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ وجے کمار نے مزید کہا کہ کچھ دنوں سے عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر حملے کرکے انہیںہلاک کیا گیا اس کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں میںخوف پیدا کیا جائے اور یہاںکے سیاحتی سیزن کو نقصان پہنچایا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ یہاں امن ہوگا اور سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے کوششیں کی جا رہی ہے کہ جموں کشمیر میں امن کے ساتھ ساتھ تعمیر و ترقی کو بھی فروغ ملیں ۔ آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ ‘ڈرون خطر ہ ‘ ایک تکنیکی خطرہ ہے اور اس کا جواب تکنیکی طور ہی دیا جائے گا۔انہوں نے کہا ’’ اس سلسلے میں ہم نے ایک میٹنگ بھی کی اور ہم نے پوری تیاری بھی کی ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائیزہ لیا گیا اور تمام ہوائی اڈوں کے علاوہ حساس تنصیبات کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔

Comments are closed.