گاندربل میں پولیس نے ایک دوشیزہ کو خود کشی کرنے سے روکا ؛ کپوارہ کے نوجوان کی خود کشی سے قبل بنایا گیا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

سرینگر/26جون : سیمنٹ کدل نورباغ سے گزشتہ شام کپوارہ کے ایک نوجوان نے دریائے جہلم میں کود کر اپنی جان دی ۔ خود کشی کرنے سے پہلے مہلوک نوجوان نے ایک ویڈیو بنایا جس میں وہ اپنے والدین سے اس حرکت پر پیشگی معافی طلب کرتا تھا ۔ نوجوان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے ۔ ادھر وسطی ضلع گاندربل میں پولیس نے ایک لڑکی کو خود کشی کرنے سے روکا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وسطی ضلع گاندربل میں ایک لڑکی کی پولیس نے اُس وقت جان بچائی جب وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کیلئے دریاء کے قریب پہنچتی تھی۔ اس ضمن میں موصولہ جانکاری کے مطابق شالہار ڈب گاندربل میں گزشتہ شام دریائے جہلم کے قریب وہاں پر موجود تعینات سٹیشن آفسیر نے ایک لڑکی کو دیکھا اور اس کی حرکت پر نظر بنائی رکھی ، مذکورہ لڑکی کی حرکت سے معلوم ہورہا تھا کہ وہ دریاء میں کود جانے والی ہے اور اس دوران فوری طور پر پولیس آفیسر نے لڑکی کو کودنے سے پہلے ہی روک لیا اور خود کشی کی کوشش ناکام بنائی ۔ ادھر گزشتہ شام کپوارہ کے ایک نوجوان نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے سے قبل ایک ویڈیو بنایا ، کپوارہ سے تعلق رکھنے والے ثاقب احمد آہنگر ولد عبدالکلام آۃنگر ساکن کپوارہ نے نور باغ سیمنٹ کدل سے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی تاہم اس حرکت سے قبل ہی مذکورہ نوجوان نے ویڈیو عکس بند کیا جس میں وہ اپنے والدین سے اس حرکت پر معافی طلب کرتا دیکھا گیا ۔ مذکورہ نوجوان کاوڈارہ سرینگر میں اپنے بھائی اور ایک رشتہ دار لڑکے کے ساتھ کرایہ کے کمرے میں رہتا تھا ۔ ثاقب نے اس طرح کا راست اقدام کیوں اُٹھایا تھا اور اس کی خود کشی کے پیچھے کیا وجوہات رہیں یہ فوری طورپر معلوم نہیں ہوسکا ۔ادھر مہلوک کی نعش کو پانی سے باہر نکلانے کیلئے پولیس اور این ڈی آر ایف کی ٹیم کا آپریشن جاری ہے ۔

Comments are closed.