انسانی جانوں کی حفاظت ضلع انتظامیہ پلوامہ کی پہلی ترجیح ، ایس او پیز پر عملدر آمد لازمی
جدید سہولیات سے لیس 190 پنچائت حلقوں میں 5بستروں پر مشتمل کووڈ کئیر مراکز قائم کئے جا رہے
پچھلے 15 دنوں میں شفایابی کی شرح میں اضافہ ، اموات میں بھی کمی آئی ، عوام کا مزید تعاون ضروری / بصیر الحق
اعجاز ڈار
ضلع پلوامہ میں کورونا وائرس کی وبائی بیماری کے مکمل خاتمہ کیلئے عوام سے ایک مرتبہ پھر تعاون کی اپیل کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر بصیر الحق چودھری نے کہا کہ کووڈ کی اس بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر طرح کے اقدامات جاری ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ضلع انتظامیہ کی پہلی ترجیح یہ ہے کہ کس طرح سے انسانی جانوں کو بچایا جا سکیں اورا س کیلئے انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز اور ہدایات پر سختی سے عمل پیرا رہنے کی اشد ضرورت ہے ۔تعمیل ارشاد کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری نے کہا کہ ضلع میں اس وقت 95کے قریب کنٹین منٹ زون ہے جن میں 300نگرانی والی ٹیمیں موجود ہے اور ان کی نگرانی میں کووڈ متاثر ہ افراد کو تمام تر سہولیات بہم رکھی جاتی ہے ۔ انہوںنے مزید بتایا کہ پلوامہ ضلع اسپتال کے علاوہ کووڈ کیئر کیلئے 9 دیگر مقامات بھی مختص رکھی گئیں ہیں جہاں موجود جو وافر مقدار میں آکسیجن سپلائی اور دیگر سہولیات سے لیس ہے۔ ضلع اسپتال پلوامہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوںنے بتایا کہ اسوقت ضلع اسپتال پلوامہ میں 130مریض جو کورونا متاثرہ زیر علاج ہے جو ماہر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی میںہے ۔ بصیر الحق کا مزید کہنا تھا کہ ضلع میںجو بھی مثبت معاملات ہے ان میں کووڈ کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں اور آنے والوں دنوں میں بھی یہ کٹس تقسیم کی جائیں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری نے کہا کہ ضلع کے تمام 190 پنچائت حلقوں میں 5بستروں پر مشتمل کووڈ کئیر مراکز قائم کئے جا رہے ہیں جو آکسیجن ، کنسٹریٹرس ، آکسی میٹرس ، ماسک ، بیڈز وغیرہ کی سہولیات سے لیس ہوں گے ۔ چودھری نے مزید کہا کہ بلاک اور ضلع ہیڈ کوارٹر کی سطح پر متعدد مقامات پر 1200 بستروں کی گنجائش پہلے سے موجود ہے اور پنچائتی سطح پر 950 بستروں کی سہولت قائم ہونے سے ضلع میں یہ تعداد 2000 بیڈ تک پہنچ جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع میں صحت یابی کی شرح کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پچھلے 15 دنوں میں شفایابی کی شرح میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت 85-90 فیصد کے قریب ہے جبکہ اموات کی شرح کم ہو کر 1.65 فیصد رہ گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹنگ کو 100 فیصد تک بڑھایا گیا ہے اس کے علاوہ ٹیکہ کاری مہم کو بھی تیز کر دیا گیا ہے ۔ضلع میں ایگرکلچر ، ہارٹیکلچر اور انڈسٹرئیل سرگرمیوںکے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے واضح کردہ گائیڈ لائیز کے تحت ہی ضلع میں یہ سرگرمیاں جاری ہے جبکہ لوگوں کی سہولیات کیلئے مخصوص اوقات کے دوران دکانیںبھی کھل جاتی ہے اس کے علاوہ دیگر جو لازمی خدمات جوبھی ہے ان کو پاس فراہم کئے جا چکے ہیں تاکہ وہ بنا کسی خلل کے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کی مدد کرنے پر ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی ، پی آر آئی ، اوقاف ممبران اور نوجوانوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا اور اس مہلک وائیرس کے مزید پھیلاو¿ پر قابو پانے کیلئے مزید تعاون کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے تعاون سے ہمیں ضلع میںلاک ڈاﺅن کرنے میں آسانی ہوئی جس سے ایک تو شفایابی میں بہتری آئی جبکہ اموات کی شرح بھی کام ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں سے یہی اپیل ہے جیسے پہلے انہوں نے بخوبی ذمہ داری نبھائی ہے آگئے بھی اس طرح اپنی ذمہ داری کو نبھائیں تاکہ ہمارے سامنے جو کووڈ کا چلینج ہے اس کا صیح سے مقابلہ کیا جائے اور جلد ہی ضلع پلوامہ میںکووڈ وبائی بیماری کا مکمل خاتمہ کرکے ضلع کو اس بیماری سے پا ک کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز اور ہدایات پر سختی سے عمل پیرا رہیں ۔
Comments are closed.