مرحوم عبدالغنی لون کی برسی پر سجاد غنی کا ٹویٹ ؛” میرے والد کی موت مرد حر کی طرح ہوئی جو بات مجھے اطمینان دلاتی ہے”
سرینگر/21 مئی: پیپلز کانفرنس کے چیئر مین سجاد لون نے جمعہ کو بتایا کہ اْس کے والد کا انتقال ’’صحیح وقت پر‘‘ہوا، اور وہ ایک’’ہیرو‘‘ کی موت مرگئے۔سجاد لون کے والد عبد الغنی لون کو19سال پہلے آج ہی کے دن جاں بحق کیا گیا۔سجاد لون نے کہا کہ اْن کے والد کو سچ بولنے اور اپنے خیالات ظاہر کرنے کی پاداش میں مارا گیا۔اپنے والد کی برسی کے موقع پر سجاد لون نے مسلسل ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا’’ لیکن مجھے جو بات اطمینان دلارہی ہے وہ یہ ہے کہ میرے والد کی موت میدان جدوجہد میں ہوئی ہے وہ پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں تھے ۔ مرحوم ایک نڈر اور قوم پرست شخصیت تھے جنہوںنے قوم کی خاطر اپنی زندگی کے بہترین سال جیل میں گزارے اور آخر میں ایک مرد حر کی موت مرے ۔ انہوں نے مزید لکھا’’ جب تک ہم اجتماعی طور جھوٹ بولنا نہیں چھوڑیں گے، خاص کر اس بارے میں کہ کس نے کس کو مارڈالا، تب تک ہم لوگوں کی حالت نہیں بدل سکتی ہے۔لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ظالموں کی کئی صورتیں ہوتی ہیں اور ظالموں کی بد ترین صورت وہ ہوتی ہے جو ظلم کیخلاف لڑنے کی آڑ میں ظلم کرتے ہیں‘‘۔سجاد لون کے مطابق اْس کا والد ایک ہیرو کی طرح دنیا چھوڑ کر چلا گیا۔انہوں نے لکھا’’میرے والدصحیح وقت پر ایک ہیرو کی موت مرگئے ‘‘۔سینئر لون نے پیپلز کانفرنس کا قیام1977کو عمل میں لایا اور وہ حریت کانفرنس کے بانی ممبران میں تھے۔ اْنہیں عید گاہ سرینگر میں21مئی2002کومرحوم میر واعظ محمد فاروق کی12ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے دوران گولی مار کر جاں بحق کیا گیا۔واضح رہے کہ مرحوم عبدالغنی لون حریت کانفرنس کے روح رواں تھے اور وہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے خواہشمند تھے جبکہ انہوںنے ہندوستان اور پاکستان پر کئی بار زور دیا تھا کہ وہ منقسم کشمیر کو چھوڑ کر عوام کو اپنا مستقبل چننے کا موقع فراہم کریں ۔ مرحوم کئی برسوں تک جیل میں بھی رہے ہیں انہیں جموں کشمیر اور جموں کشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں قید رکھا گیا تھا ۔
Comments are closed.