10فیصد سے زائد کوروناومعاملات والی یوٹیز اور ریاستوں کو تازہ ہدایت ؛ کنٹونمٹ زون سختی سے عملائیں۔ گائیڈ لائنوں کو 31مئی تک بڑھانے کی ہدایت /وزارت داخلہ

سرینگر/30اپریل: جن ریاستوں یا یوٹیز میں کوروناوائرس کے مریضوں کی شرح 10فیصدی سے زائد ہوگی ان علاقوں میں کنٹونمنٹ زونوں کے نظام کو سختی سے نافذ کرنے کی مرکزی وزارت داخلہ نے ہدایت جاری کی ہے ۔ وزارت نے بتایا ہے کہ 25اپریل کو صحت کی مرکزی وزارت کی جانب سے رہنماء خطوط پر عمل 31مئی تک بڑھانے کو کہا ہے ۔کرنٹ نیوز ا ٓف انڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے کورونا انفیکشن کی دس فیصد سے زیادہ کی شرح والی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے مقامی سطح پر کنٹنمنٹ زون کے نظام کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے کہا ہے۔ وزارت داخلہ نے ایک حکم جاری کرکے کورونا سے نمٹنے کے لئے گزشتہ 25 اپریل کو صحت کی مرکزی وزارت کی جانب سے رہنما ہدایات پر عمل 31 مئی تک بڑھانے کے لئے کہا ہے۔ اس حکم میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے نمٹنے کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت اعلان ضروری اقدامات کو سخت سے نافذ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔صحت کی وزارت نے گزشتہ ماہ جاری اپنی رہنما ہدایات میں کہا تھا کہ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ایسے اضلاع کی شناخت کریں ، جہاں انفیکشن کی شرح پچھلے ایک ہفتے میں دس فیصد یا اس سے زیادہ رہی ہے۔ یا ان میں 60 فیصد سے زیادہ بستر کووڈ مریضوں سے بھرے ہیں۔ ان ضلعوں میں مقامی سطح پر کنٹنمنٹ زون اور متعلقہ کوششوں کے انتظام کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔بتادیں کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اترپردیش سمیت چھ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں جہاں کورونا کے سرگرم معاملات کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے تو وہیں باقی ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں اس کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔جمعرات کی صبح مرکزی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 379257 نئے معاملات آنے کے ساتھ ہی متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ 83 لاکھ 76 ہزار 524 ہوگئی۔ اس دوران 269507 مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ ملک میں اب تک ایک کروڑ 50 لاکھ 86 ہزار 878 افراد کورونا سے نجات حاصل کرچکے ہیں۔اسی دوران سرگرم معاملات میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ان کی تعداد بڑھ کر 3084814 ہوگئی ہے۔ وہیں مزید 3645 مریضوں کی موت کے ساتھ اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 204832 ہوگئی ہے۔ ملک میں شفایابی کی شرح کم ہوکر 82.10 فیصد اور فعال معاملات کی شرح بڑھ کر 16.79 فیصد ہوگئی ہے۔ جبکہ شرح اموات کم ہوکر 1.11 فیصد رہ گئی ہے۔

Comments are closed.