رعناواری ہسپتال میں کووڈ پازیٹو مریض کو گھر میں رہ کر گرم پانی اور کاجو کھانے کا مشورہ

مریض کی حالت بگڑ گئی ، آکسیجن لیول 70تک پہنچنے کے بعد منت سماجت کے بعد ہسپتال میں داخل کیاگیا

سرینگر/26اپریل: رعناواری ہسپتال میں کووڈ ٹسٹ پازیٹو آنے والے مریضوں کو علاج و معالجہ کے بجائے گھر میں گرم پانی اور کاجو کھانے کی صلاح دی جارہی جس کے نتیجے میں گھروں میں کووڈ مریضوں کی حالت بگڑ جاتی ہے اور وہ مرنے کی کگار پر پہنچ جاتے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق رعناواری ہسپتال جو کووڈ مریضوں کیلئے مخصوص رکھا گیا ہے تاہم ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو یا تو چھاتی کے امراض ہسپتال ڈلگیٹ جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ کئی مریضوں کے تیمار داروں نے بتایا ہے کہ جب وہ رعناواری ہسپتال گئے تو پہلے انہیں ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت ہی نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پازیٹو مریضوں کی حالت کے بارے میں ہسپتال کی کووڈ انچار ج ڈاکٹرتک پہنچنے نہیں دیا جاتا ہے اور انہیں دور سے ہی واپس چلے جانے کو کہا جاتا ہے ۔ متعدد لوگوں نے کہا کہ کووڈ انچار ڈاکٹر اگرچہ خود مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو بھر پور تعاون فراہم کررہی ہے لیکن دیگر ملازمین ہسپتال کے اندر جانے ہی نہیں دیتے ۔ ایک مریض کے گھر والوں نے بتایا کہ ان کے مریض کو ہسپتال میں ٹسٹ کرایا گیا جو پازیٹو آیا تو ہسپتال عملہ نے ٹسٹ مثبت آنے کے دو دنوں بعد فون پر مریض کے گھروالوں سے رابطہ کیا اور اس کو گھر میں کورنٹائن رہنے کی صلاح دیتے ہوئے گرم پانی اور کاجو کھانے کا مشورہ دیا ۔ نہ اس کیلئے کوئی دوائی تفویض کی گئی او ر ناہی مریض کو ہسپتال آنے کیلئے کہا گیا جس کے نتیجے میں مریض کی حالت بگڑھتی گئی اور آکسیجن لیول 70میں چلی گئی۔ مریضوںاور تیمار داروں نے کہا کہ اگرچہ سرکار کی جانب سے ہسپتالوں کو ہر کوئی سہولیات دستیاب رکھی جارہی ہے تاکہ کووڈ وبائی مرض سے مکمل طور پر لڑا جاسکے لیکن ہسپتال عملہ مریضوں کی جانوں کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پازیٹو ہونے کے بعد مریض کی حالت بگڑھتی ہے اور اگر اس کا وقت پر علاج و معالجہ نہیں کیا گیا تو اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے ۔

Comments are closed.