نیشنل کانفرنس ،سی پی آئی ایم اور پی ڈی ایف نے حریت لیڈر میر واعظ عمر فاروق کی نظربندی ختم کرنے کا کیا مطالبہ
سرینگر: کے این ایس: نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ جسٹس(ر) حسنین مسعودی نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو نماز پڑھنے سے روکنا نامساعد حالات کی عکاسی کرتا ہے جبکہ محمد یوسف تاریگامی اور حکیم محمد یاسین نے میر وعظ عمر فاروق کی فوری نظر بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کے این ایس سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا میر واعظ جیسے مذہبی رہنما کو اپنے مذہبی فرائض کی انجام دہی کے لئے باہر جانے کی اجازت نہ دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مرکزی سرکار اور گورنر انتظامیہ کی جانب سے حالات کی بہتری کے حوالے سے کئے گئے بلند بانگ دعوے سراپ ثابت ہورہے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ میر واعظ کی نظر بندی ختم کرے تاکہ وہ اپنی مذہبی ذمہ داریوں کو ادا کرسکے۔اس دوران میر واعظ کی نظربندی کے حوالے سے سی پی آئی ایم لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے کے این ایس کو بتایا کہ ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ اب کشمیر میں کوئی بھی نظربند نہیں ہے اور یہاں تک کہ پارلیمنٹ میں بھی یہ دعوا کیا گیا تھا کہ کشمیر میں کوئی بھی لیڈر نظربند نہیں ہے لیکن دوسری طرف میر واعظ عمر فاروق جیسے بااثر مذہبی رہنما کو رمضان کے مقدس مہینے میں تاریخی جامع مسجد میں نماز پڑھنے اور امامت کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت یہ دعوا کررہی ہے کہ کشمیر میں ہر ایک چیز معمول پر ہے لیکن وہی حکومت میر واعظ کو باہر جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔تاریگامی نے مرکزی سرکار سے اپیل کی وہ کوئی بہانہ بنائے بغیر جموں و کشمیر میں جمہوری حقوق کو بحال کریں جبکہ انہوں نے کہا میر واعظ عمر فاروق کے ساتھ انتظامیہ کا سلوک ناقابل قبول اور بلاجواز ہے۔اس بیچ میر واعظ کی مسلسل نظربندی پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی ایف کے چیئرمین حکیم محمد یاسین نے کہا کہ ہمارے آئین نے ہمیں پر امن طریقے سے اظہار کرنے کا حق دیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس مقدس مہینے میں میر واعظ کو جامع مسجد میں نماز پڑھنے اور امامت کے فرائض انجام دینے کےلئے اسکی نظربندی ختم کریں۔انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی میں یہ کہہ رہا ہوں کہ میر واعظ ایک دینی عالم ہے اور رمضان کے مہینے میں میر واعظ عمر فاروق کی نظربندی بدقسمتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کو جلد سے جلد میر واعظ کو رہا کرنا چاہئے اور حکومت مذہبی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔حکیم یاسین نے مزید کہا کہ حکومت رمضان کے پیش نظر تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے ۔دری اثنا حریت کانفرنس کے کئی ایک لیڈران نے بھی میر وعظ عمر فاروق کی نظربندی فوری طور ختم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔
Comments are closed.