پرائیویٹ ہسپتالوںکو کووڈ مریضوں کے علاج کا پابند بنایاجائے / ڈاک

وائرس کی دوسری لہر پہلے سے زیادہ خطرناک اور مہلک دکھائی دے رہی ہے

سرینگر/15اپریل: جموں کشمیر میں کوروناوائرس کے معاملات میں تیزی آنے کے پیش نظر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے سرکار پر زوردیا ہے کہ وہ پرائیویٹ ہسپتالوں کو کووڈ مریضوں کے علاج کا پابند بنائیں تاکہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا بوجھ نہ بڑھے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں کووڈ 19کے مثبت کیسوں میں اضافہ کے نتیجے میں سرکاری ہسپتالوں پر مریضوں کا اضافہ بوجھ بڑھ گیا ہے جس کے نتیجے میں سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کے علاج و معالجہ میں کوتاہی رہنے کا خدشہ رہتا ہے ۔ اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے سرکار پر زور دیا ہے کہ پرائیوٹ ہستالوں کو کووڈ مریضوں کے علاج کا پابند بنایا جائے تاکہ سرکاری ہسپتالوں سے اضافہ بوجھ کم ہوسکے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی دوسری لہر کے نتیجے میں ایسے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے جن کو ہسپتالوں میں داخل کرانا لازمی بن جاتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ یہ وائرس اب اور زیادہ مہلک صورتحال اختیار کرکے زیادہ خطرناک بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم وائرس کی پہلی لہر سے زیادہ مریضوں کو داخل ہسپتال دیکھ رہے ہیں جس کے نتیجے میں مریضوں کا بہتر علاج کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہے ۔ جبکہ مریض آئی سی یو میں بستر حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ آکسیجن سپورٹ بستروں پر بھی قبضہ کیا جاتا ہے اور مریضوں کو آکسیجن کی سطح برقرار رکھنے کے لئے سلنڈر استعمال کرنا پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کووڈ۔19 کے خلاف جنگ میں نجی اسپتالوں کو شامل کرنا چاہئے۔نجی اسپتالوں کو کوڈ 19 مریضوں کے انتظام میں حصہ لینے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے سرکاری اسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا اور کشیدہ عملہ کو نجات ملے گی۔پچھلے کچھ ہفتوں سے معاملات میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور اب وہ اسپتالوں میں داخل ہونے کی بڑھتی ہوئی تعداد میں بھی غور کرنے لگے ہیں۔توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی کیونکہ آبادی میں اب بھی بڑی تعداد میں ایسے لوگ موجود ہیں جو وائرس کا شکار ہیں۔اسپتالوں کو کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیاری کرنی چاہئے۔عوامی حفاظت کا انحصار اسپتال کی تیاریوں پر ہوگا۔انہوں نے کہا اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے الگ الگ وارڈ رکھنے ہوں گے ان وارڈوں میں وینٹی لیٹروں اور ایچ ای پی اے کے فلٹر لگائے جانے چاہئیں جو وائرس کی منتقلی کے خطرے کو کم کردیں۔ ان کا علیحدہ داخلہ ہونا چاہئے تاکہ متاثرہ مریض اسپتال میں دوسرے مریضوں اور عملے کو خطرہ نہ بنائیں۔

Comments are closed.