سیاحتی مقامات پر گندگی و غلاظت جگہ جگہ؛ سیاح و سیلانی مایوسی کے شکار، محکمہ سیاحت پر سوالیہ نشان
سرینگر/یکم اپریل: سیاحتی مقامات پر پالیتھین لفافوں کے علاوہ غلاظت و گندگی کے ڈھیر جمع ، مقامی سیلانیوں و غیر ریاستی سیاح سیر و تفریح کی جگہوں پر جانے پر ہوتے ہیں مایوس۔ سی این آئی کے مطابق وادی کے اکثر و بیشتر سیاحتی مقامات حکومت اور محکمہ سیاحت کی نظروں سے اوجھل ہوجانے اور ان مقامات کی طرف عدم توجہی سے گندگی اور غلاظت کے ڈھیر جمع ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے سیلانی مایوسی کے شکار ہو رہے ہیں ۔ ادھر ویری ناگ، کوکر ناگ اور دیگر جگہوں نے نمائندے نے اطلاع دی ے کہ ان جگہوں پر مضر ماحولیات پالیتھین لفافوں کا استعمال برابر جاری ہے اور ان باغات میں جگہ جگہ پالیتھین لفافے بکھرے نظر آرہے ہیں ۔سیاحوں اور دیگر افراد جو کھانے پینے کی اشیاء پالیتھین لفافوں میں لے جاتے ہیں انہیں باغات میں لے جانے کیلئے کوئی نہیں روکتا جس کی وجہ سے کوکرناگ ، ویری ناگ اور اچھہ ول باغات میں جگہ جگہ کوڑا کرکٹ نظر آرہا ہے۔ محکمہ سیاحت کی جانب سے ان باغات کی طرف عدم دلچسپی سے مذکورہ باغات کی حالت خستہ ہو چکی ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ ان باغات میں اب لوگ جانے سے کتراتے ہیں کیوں کہ ان پارکوں میں اُگائے جانے والے درجنوں اقسام کے پھول بھی اب لفت ہو چُکے ہیں پارکوں اور باغات کی دیکھ ریکھ کے لئے جن ملامین کو رکھا گیا ہے وہ محض پیسہ بٹورنے میں لگے رہتے ہیں اور باغات کی صفائی و دیکھ بال کے نام پر خزانہ عامرہ سے پیسہ نکال لیتے ہیں لیکن زمینی سطح پر باغات کی حالت ابتر ہے۔ ادھر مغل باغات نشاط ، شالیمار اور ہارون میں بھی صفائی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے اور ان باغات کے نزدیک قائم دکاندار کھلے عام پالیتھین لفافوں کا استعمال کرتے ہیں جو سیلانی اپنے ساتھ باغات میں لے جاتے ہیں اور پھر باغ میں ادھر اُدھر پھینک کر چلے جاتے ہیں۔
Comments are closed.