جموں کشمیر میںکورونا متاثرین میںلگاتار اضافہ ، بدھ کو امسال کے سب سے زیادہ کیس ریکارڈ
373نئے افراد کے ٹیسٹ مثبت ، چار مزید مریضوں کی ہوئی موت ،131شفایا ب
تازہ معاملات میںکشمیر سے 300جبکہ جموں سے 73نئے کیس ریکارڈ
سرینگر/31مارچ: جموں کشمیر میںبھی کورونا وائرس کے کیسوں میں آئے روز اضافہ ریکارڈ ہو رہاہے ۔بدھ کو جموں کشمیر میں امسال کے سب سے زیادہ کیس ریکارڈ کئے گئے ۔بدھ کو متاثرین میں 373افراد کا اضافہ ہو گیا جس کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد130960تک پہنچ گئی ۔تازہ معاملات میں جموں میں 73جبکہ کشمیر میں 300نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں جبکہ 131مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو روانہ ہوئے ۔ اسی دوران گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران چار اور مریض کی موت واقع ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی تعداد 1994تک پہنچ گئی ۔ ادھر کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ کے ساتھ ہی لوگوں میںتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔سی این آئی کے مطابق ملک کی دیگر حصوں کے طرف جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں آئے روز اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے جبکہ اموات کا سلسلہ بھی لگار تار جار ی ہے۔ بدھ کو چار مزید مریضوں کی موت واقع ہوئی جس کے ساتھ ہی مہلوکین کی تعداد 1994تک پہنچ گئی ۔حکام کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوںمیںچار اور مریض کی موت واقع ہوئی ہے اور اس طرح سے کورونا سے متاثر ہو کر از جاںہونے والوں کی تعداد 1994پہنچ گئی ہے ۔ ادھرجموں کشمیر میں گزشتہ دنوں سے جاری کورنا وائرس کے کیسوں میں اضافہ کے چلتے شفایابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ24گھنٹوں کے میں 131مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو رخصت ہوئے ۔ ادھرمسلسل جموںکشمیر میں کورونا سے متاثرین افراد کی تعداد میں اُچھال دیکھنے کو ملی اورجموں کشمیر میںبھی کورونا وائرس کے کیسوں میں آئے روز اضافہ ریکارڈ ہو رہاہے ۔بدھ کو جموں کشمیر میں امسال کے سب سے زیادہ کیس ریکارڈ کئے گئے ۔ بدھ کو متاثرین میں 373افراد کا اضافہ ہو گیا جس کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد130960تک پہنچ گئی ۔تازہ معاملات میں جموں میں 73جبکہ کشمیر میں 300نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں جبکہ 131مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو روانہ ہوئے ۔ قابل امر بات یہ ہے کہ جموں کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے کورونا وائر س کے کیسو ں میںکافی اضافہ دیکھنے کو ملا جس کے نتیجے میںلوگوںمیںتشویش کی لہر دوڑ رہی ہے ۔ ادھر معلوم ہو ا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا متاثرین میں ایک ہزار سے زائد کیسوں کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
Comments are closed.