بانی محلہ کانچلو کنڈ کولگام میں سرکاری سکول کیلئے عمارت نہیں

بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور، بارش کے دنوں سکول رہتا ہے بند

سرینگر/17مارچ/سی این آئی// گورنمنٹ پرائمری سکول بانی محلہ کانچلو کنڈ کولگام میں قائم سکول کی عمارت خستہ ہونے کے نتیجے میں بچوں کو صرف موسم خشک رہنے کے وقت ہی پڑھایا جاتا ہے جبکہ بارش کے دن سکول بند رہتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں قائم سرکاری سکولوں کی حالت ابتر ہونے کے نتیجے میں ان سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کا مستقبل مخدوش بن رہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ گورنمنٹ پرائمری سکول بانی محلہ کانچلو کنڈ کولگام کی سکولی عمارت کو 2016میں شدید بارش کے بعد سیلابی پانی سے ڈہہ گئی جس کی وجہ سے سکولی عمارت پوری طرح سے تباہ ہوئی جس کے بعد سے سکول میں زیر تعلیم بچوں کو سکول احاطے میں ہی پڑھایا جارہا ہے ۔ جب موسم خشک رہتا ہے تبھی سکول کھلا رہتا ہے اور جب بارش ہوتی ہے کوئی بھی سکول میں حاضر نہیں ہوتا کیوں کہ بچوں کو پڑھانے کیلئے کوئی جگہ دستیاب نہیں ہے ۔ا گرچہ سکول میں تعینات اساتذہ نے سکول کیلئے کرایہ کیلئے جگہ کی تلاش کی تھی تاہم وہ اس میں ناکام ہوئے ۔ اس سلسلے میں اگرچہ متعلقہ حکام سے کئی بار بات کی گئی او ر سکولی عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کیا گیا تاہم اس سلسلے میں محکمہ ایجوکیشن نے ابھی تک کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا ۔ اس ضمن میں مقامی لوگوں نے کہا ہے کہ دور دراز علاقوں میں قائم سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کیلئے کوئی سہولیات دستیاب نہیں ہے اس کے باوجود بھی غریب بچے سکول جانے کیلئے تیار رہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری آئے روز دعویٰ کرتی ہے کہ سرکاری سکولوں کی حالت بہتر بنائی جارہی ہے لیکن زمینی سطح پر صورتحال مختلف ہے ۔ کہیں سکولی عمارت نہیں تو کہیں پر پڑھانے کیلئے عملہ دستیاب نہیں ہے ۔

Comments are closed.