ریلوے بجٹ میں جموں وکشمیر کیلئے کوئی بھی نیاپروجیکٹ نہ ہونا انتہائی مایوس کن / حسنین مسعودی
جموں وکشمیر میں ریل پروجیکٹوں میں سرعت لانے پر زور، ادھمپور بانہال لائن پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت
سرینگر/16مارچ: ریل شہروں اور قصبوں کو جوڑتی ہے البتہ جموں و کشمیر سے متعلق ضرورت اس بات کی ہے کہ دلوں کو جوڑا جائے،لوگوں کے احساسات، جذبات اور اُمنگوں کا احترام کیا جائے۔ لائن آف کنٹرول اور سرحد پر امن کو مستحکم اور دیرپا بنایا جائے اور ساتھ ہی داخلی و خارجی سطح پر بات چیت کا آغاز کیا جائے۔سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے آج لوک سبھا میں 2021-22 کے لئے ریلوے کے مطالباتِ زر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ریلوے کے مجوزہ بجٹ میں25فیصد کا اضافہ کرکے ایک لاکھ 10ہزار کروڑ روپے تک پہنچایا گیا ہے لیکن یہ انتہائی مایوسی کی بات ہے کہ جموں وکشمیر کیلئے کسی بھی نئے پروجیکٹوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل ریل منصوبہ خوش آئند اقدام ہے تاہم اس کی توجہ مشرق اور مشرقی ساحلی خطے پر مرکوز رکھی گئی ہے۔ بارہمولہ کپوارہ، جموں پونچھ، ادھمپور بانہال، قاضی گنڈ پہلگام ریلوے لائنوں پر کوئی بھی پیش رفت نہیں ہے۔ حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں مطالبہ کیا کہ چاروں ریلوے لائنوں پر کام میں سرعت لائی جائے اور ادھمپور بانہال لائن پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی جائے کیونکہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کے آئے روز بند رہنے سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ حسنین مسعودی نے قاضی گنڈ بارہمولہ کے درمیان ٹرینوں میں اضافے اور ریلوے میں ملازمتوں کیلئے مقامی نوجوانوں کو ترجیح دینے کا مطالبہ کیا۔اس سے قبل حسنین مسعودی نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کے طلباء و طالبات کو ایجوکیشن لون کی ادائیگی میں ریلیف فراہم کی جائے کیونکہ 5اگست2019کے بعد دوہر ے لاک ڈائون سے انہیں بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹراوٹ مچھلیوں کے فارموں کیلئے خصوصی مراعات کا بھی مطالبہ کیا۔
Comments are closed.