سوپور میں پولیس چوکی پر نا معلوم مسلح افراد کا گرینیڈ حملہ ؛ دو ایس پی او معمولی زخمی ، علاقے میں تلاشی کارورائیاں

سرینگر/13مارچ: شمالی قصبہ سوپور میں سنیچروار کو اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گئی جب نا معلوم مسلح افراد نے پولیس چوکی کو نشانہ بنا کر گرینیڈ داغا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں کو معمولی چوٹیں آئی جن کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سے ایک کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گھر واپس روانہ کیا گیا۔ سی این آئی کو اس ضمن میںنمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سنیچروار کے بعد دوپہر مشتبہ مسلح افراد نے بس اسٹینڈ سوپور کے قریب پولیس چوکی پر گرینیڈ پھینکا، تاہم وہ نشانہ چوک کر سڑک پر زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح جنگجوئوں نے پولیس چوکی کو شنانہ بنا کر گرینیڈ داغا جو نشانہ سے چوک کر دوسری جگہ پھٹ گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس گرینیڈ حملے میں دو ایس پی اوز کو معمولی چوٹیں آئی جن کی شناخت محمد افضل اور آزاد احمد کے بطور ہوئی ۔ انہوںنے کہا کہ دونوں کو علاجھ و معالجہ کیلئے نزدیکی اسپتال منتقل کر دیا جہاں سے ایک کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گھر واپس روانہ کر دیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ۔ انہوں نے بتایا کہ پورے علاقے کو محاصرے میںلیا گیا جن اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔ ادھر پولیس ترجمان کی جانب سے موصولہ بیان کے مطابق بس اسٹینڈ سوپور میں عسکری کا ایک واقع پیش آیا جہاں عسکریت پسندوں نے پولیس پوسٹ بس اسٹینڈ پر دستی بم پھینکا۔ سینئر پولیس افسران جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ جنگجوئوں نے سوپور کے پولیس پوسٹ بس اسٹینڈ پر دستی بم پھینکا تھا جہاں پولیس کے 02 اہلکار معمولی زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں کو علاج معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کیا اورپولیس افسران عسکریت کے اس واقعے کو ہر طریقے سے تحقیقات کررہی ہے۔علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اورتلاشی کاروائی جاری ہے۔

Comments are closed.