جموں وکشمیر: اب شراب کی دکانوں کو ہر سال نیلام کیا جائے گا
نئی ایکسائز پالیسی کے لئے بلیو پرنٹ تیار ہے۔سب سے زیادہ بولی لینے والے کو لائسنس ملے گا
سرینگر/10مارچ: جموںکشمیر میں شراب کی دکانیںچلانے کیلئے صرف ایک سال کیلئے لائسنس فراہم کی جائے گی اور شراب کی کو حاصل کرنے کیلئے بولی میں حصہ لینا ہوگا جو سب سے زیادہ بولی دے گا اس کے حق میں ایک سال کیلئے لائسنس فراہم کی جائے گی ۔ کرنٹ نویز آف انڈیا کے مطابق یوٹی حکومت اب ہر سال محصولات بڑھانے کے لئے شراب کی دکانوں کی نیلامی کرے گی۔ یعنی جو بھی زیادہ بولی دیتا ہے اسے شراب فروخت کرنے کا لائسنس ایک سال کے لئے دیا جائے گا۔ اس فیصلے نے شراب کی دکانیں چلانے والوں کو چونکا دیا ہے۔ یہ دکاندار مقررہ وقت پر معمولی فیس ادا کرکے لائسنس کی تجدید کے قابل تھے۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔محکمہ ایکسائز نے نئی ایکسائز پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شراب کی دکان کا لائسنس ہر سال نیلام کیا جائے گا۔ زیادہ بولی دینے والے کو لائسنس دیا جائے گا۔ محکمہ کم سے کم لائسنس فیس کا تعین اس علاقے اور اس کے مطابق منعقد ہونے والے سیل کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ محکمہ نے نئی پالیسی کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا ہے۔ منگل تک ، تمام اسٹیک ہولڈرز اور عام لوگوں کو پالیسی پر اپنی تجاویز اور شکایات درج کرنے کا وقت دیا گیا تھا۔نئی پالیسی میں ، جو لوگ اب شراب کی دکانیں چلاتے ہیں انہیں ہر سال اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ اب ہر سال یہ طے کیا جائے گا کہ کس علاقے میں کتنی دکانوں کا لائسنس ہے۔ سیاحوں کے مقامات پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بہت سے لوگ پچھلے 20 سے 30 سالوں سے شراب کی دکانوں کے لائسنس لیکر بیٹھے ہیں۔ لہذا ہر سال لائسنس نیلام کیا جانا چاہئے۔ اس پر عدالت نے حکم دیا کہ نیا مسودہ پالیسی تیار کی جائے۔ اس معاملے میں ، محکمہ بدھ کے روز ایک اہم فیصلہ دے سکتا ہے۔ جموں و کشمیر میں شراب کی 300 کے قریب دکانیں ہیں۔ تاہم ، بار کے حوالے سے نئی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
Comments are closed.