صارفین کے حقوق کیلئے قائم کردہ اداروں کی کارکردگی صفر
خریدار ی سے متعلق بھی اکثر لوگ نابلد ، متعلقہ محکمہ نے اب تک کوئی جانکاری پروگرام منعقد نہیں کیا
سرینگر/09مارچ/سی این آئی//: وادی کشمیر میں صارفین کے حقوق کیلئے قائم کردہ اداروں کی جانب سے اپنے فرض میں کوتاہی اور کام چوری کی وجہ سے صارفین اپنے حقوق سے محروم ہورہے ہیں جبکہ خود غرض اور لالچی ناجائزطریقے سے دھن کمانے والے تاجر صارفین کے حقوق پر شب خون مارتے ہیں۔کسی بھی چیز کی خریداری کے وقت صارفین کے حقوق کا ہے اور اشیاء کے بارے میں صارف کو کیا جانکاری فراہم کرنے تاجر کی ذمہ داری ہے اس سے اکثر لوگ نابلد ہے۔ جبکہ ذاتی طور خریدار کے ساتھ ساتھ ’’انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن‘‘خریدار ی سے متعلق بھی اکثر صارفین بے خبر ہے جس کے نتیجے میں اکثر گراہکوں کے سے ساتھ دھوکہ ہورہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں صارفین کے حقوق کی پاسداری اور تحفظ کیلئے جو محکمے قائم کئے گئے ہیں ان محکمہ جات کی جانب سے اپنے فرائض میں کوتاہی اور کسی کے آگے جواب دہی کے فقدان کی وجہ سے صارفین کو اپنے حقوق حاصل نہیں ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں خود غرض اور لالچی تاجر صارفین کے حقوق صلب کرتے ہیں۔ صارفین کے حقوق کی جانکاری کیلئے مذکورہ ادارے کوئی کام نہیں کررہے ہیں اور ناہی اس حوالے سے زمینی سطح پر کوئی بیداری کا کام کیا جارہا ہے ۔ کوئی بھی سامان خریدتے وقت یا خریدنے کے بعد صارف کے کیا حقوق ہیں اس حوالے سے صارفین کو اندھیرے میں رکھا جارہا ہے ۔ کسی بھی چیز کی خریداری کے وقت صارف کو چیز کے بارے میں مکمل جانکاری فراہم کرنا، اس کی قیمت، ٹیکس اور دیگر امورات کے بارے میں صارف کو جانکاری فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے تاہم یہاں پر کوئی بھی تاجر گراہک کو چیز کے بارے میں اندھیرے میں رکھنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں ۔ ذاتی طور پر خریداری کرنے یا ’’انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن‘‘خریداری کرنے کے وقت گراہکوں کو مکمل جانکاری فراہم کرنا کمپنی یا تاجروں کی قانونی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ گراہکوں کو خریداری سے متعلق جانکاری فراہم کرنے کے حوالے سے متعلقہ محکمہ وادی میں کوئی بھی جانکاری پروگرام منعقد نہیں کررہے ہیں اور ناہی آج تک محکمہ امور صارفین نے کوئی ایسی مہم شروع کی جس میں صارفین کو ان کے حقوق کے بارے میں جانکاری فراہم کی جاتی ہے ۔
Comments are closed.