4جی انٹرنیٹ کی بحالی سے جنگجوتنظیموں میں نوجوانوں کی بھرتی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا /لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو

وادی میں حالات کافی حد تک بہتر، پتھراو بھی کم ہوئی ، عسکریت بھی گھٹ گئی

سرینگر/یکم مارچ: لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجیو نے کہا ہے کہ وادی میں 4جی انٹرنیٹ کی بحالی کے بعد عسکریت پسند تنظیموں میں مقامی نوجوانوںکی شرکت میں کوئی خاص اضانہ نہیں ہوا ہے تاہم فوج اور انٹلی جنس اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ وادی میں عسکریت کافی حد تک کم ہوئی ہے اور پتھرائو کے واقعات میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جنگ بندی کے بارے میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو چنار کور کے جی او سی لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے ایک مثبت اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے سرحدی علاقوں کے عوام کی زندگیوں میں امن آئے گا۔ کپواڑہ اور اڑی میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہماری بہت ساری شہری ہلاکتیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں وادی میں اب صورتحال بالکل معمول پر ہے۔ تشدد اور پتھراؤ کے واقعات میں کافی کمی ہوئی ہے ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے عسکریت پسندوں کی جماعتوں میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کچھ عرصے سے موجود ہے۔ تاہم ، 4 جی موبائل انٹرنیٹ سروس کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد اس طر ح کی کوششوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں ہوا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سماج دشمن عناصر ہمیشہ نوجوانوں کو الجھانے اور حوصلہ افزائی کے لئے پروپیگنڈے کا استعمال کرتے رہے ہیں۔ بی ایس راجو نے کہا کہ فوج ، سول انتظامیہ اور پولیس کی کاوشوں سے ہم عوام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے اور مزید اعتماد قائم کرنے کے اہل ہیں۔ اس کوشش سے مقامی سطح پر جنگجوئوں کی بھرتی کو روکا جاسکے گا۔

Comments are closed.