کانگریس تمام مذاہب ، لوگوں ، ذاتوں کا یکساں احترام کرتی ہے۔ غلام نبی آزاد

جموں کشمیر ہو یا لداخ ہم زبان علاقائی اورمذہب کے نام پر لوگوںمیں فرق نہیں کرتے جو پارٹی کی طاقت ہے

سرینگر/27فروری: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ جموں کشمیر غلام نبی آزاد نے کہاہے کہ کانگریس پارٹی تمام مذاہب ، ذاتوں ،قبیلوں اور علاقوں کو یکساںمانتی ہیں جو کہ کانگریس کی طاقت کا سرچشمہ ہے ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم زبان علاقائی یا مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں فرق نہیں کرتے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ جموں کشمیر غلام نبی آزاد نے جموں میں منعقدہ ایک تقریب میں بولتے کہا کہ کانگریس تمام مذاہب ، لوگوں اور ذاتوں کو یکساں طور پر ان کا احترام کرتے ہیں جو کہ جمہوریت کی اصل روح ہے ۔ کانگریس کی طاقت یہ ہے کہ وہ تمام مذاہب ، لوگوں اور ذاتوں کا یکساں طور پر احترام کرتی ہے پارٹی کے تجربہ کار رہنما غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے روز جموں میں ایک سمینارشرکت کرکے تقریب پر بولتے ہوئے کہا کہ جموں ہو یا کشمیر یا لداخ ، ہم تمام مذاہب ، لوگوں اور ذاتوں کا احترام کرتے ہیں۔ ہم سب کا یکساں احترام کرتے ہیں ، یہی ہماری طاقت ہے اور ہم اس کو جاری رکھیں گے۔آزاد کا یہ بیان کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کے شمال وجنوب کے تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے جو اس ہفتے کے شروع میں تروانانت پورم میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آیا تھا۔ آزاد میں جموں میں منعقدہ ’شانتی سمیلن‘ کے دوران کانگریس کے سینئر رہنماؤں آنند شرما ، ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہوڈا ، کپل سببل ، راج ببر اور ویوک ٹنکھا شامل تھے۔ان رہنماؤں میں سے بیشتر کو پارٹی کے اختلاف رائے دہندگان کے طور پر دیکھا جاتا ہے ، جنھیں جی 23 (یا 23 اختلاف رائے رکھنے والے رہنماؤں کا گروپ بھی کہا جاتا ہے ، جنہوں نے عبوری صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے خط میں پارٹی کے کام کرنے پر سوال اٹھائے تھے)۔ آزاد نے جموں وکشمیر میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’’یہ قائدین یہاں موجود ہیں کیونکہ ، گذشتہ پانچ چھ سالوں میںمختلف امور کے معاملات جن میں کشمیر ،بے روزگاری، جی ایس ٹی پر ان تمام دوستوں نے پارلیمنٹ میں مجھ سے کافی بات چیت کی ہے ۔ اس ضمن میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کل کانگریس جی 23 کے سینئر رہنما نے بتایا کہ جموں میں ہونے والا پروگرام پارٹی کی طاقت کا مظاہرہ اور راہل گاندھی کو ایک پیغام ہے ۔ہم ملک کو بتائیں گے کہ شمال سے جنوب تک ہندوستان ایک ہے۔ گذشتہ سال اگست میں ، جی -23 رہنماؤں نے عبوری کانگریس کے صدر سونیا گاندھی کے نام ایک خط کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کانگریس کی اعلی قیادت پر زور دیا کہ وہ فوری اصلاحات لائے جن میں تنظیمی انتخابات کو نچلی سطح سے کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی سطح تک پہنچایا جائے۔

Comments are closed.