دسویں جماعت کے کامیاب طلبہ کو سکول ایسوسی ایشن کی مبارکباد ؛ ناکام ہوئے طلبہ ہمت نہ ہاریں، کامیابی اور ناکامی زندگی کا حصہ : جی این وار

سرینگر: دسویں جماعت کے امتحانی نتائج میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے مبارکبادی دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاون ، کوروناوائرس کی مہاماری کے باوجود بھی طلبہ نے محنت اور لگن سے کامیابی حاصل کی ہے وہ قابل ستائش ہے ۔ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن جے کے نے اپنے بیان میں کہاہے پرائیویٹ اور سرکاری سکولوں کے طلبہ اور عملہ کی جانب سے محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ اس برس بھی دسویں جماعت امتحانی نتائج بہتر آئے ہیں ۔ ایسوسی ایشن کے صدر جناب جی این وارصاحب نے کہا ہے کہ وادی کشمیر کے طلبہ نے ماضی میں بھی مخدوش حالات کے باوجود تعلیمی میدان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس برس بھی کووڈ 19کی عالمی وبائی بیماری ، لاک ڈاون کے باجود بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دئے ہیں ۔ ایک طرف تعلیمی شعبہ کےلئے حالات ناموافق رہے تو دوسری طرف طلبہ اور سکولوں نے بھر پور کوشش کرکے تعلیم کوجاری رکھا ۔وار صاحب نے کہا کہ آج کے امتحانی نتائج نے ظاہر کیا ہے کہ تعلیمی شعبہ میں کشمیر دیگر ریاستوں سے کم نہیں ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ ہمارے پرائیویٹ سکولوں میں ایک بار پھر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔بیان میں سرکاری سکولوں کی کارکردگی کو بھی سراہا گیا اور کہا گیا کہ امسال سرکاری سکولوں نے بھی بہتر نتائج دکھائے ہیں جو کہ کشمیر میں تعلیمی شعبہ کےلئے ایک خوش آئند بات ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اسی طرح آگے بھی سرکاری سکولوں کی جانب سے اسی طرح کے نتائج سامنے آئیں گے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ان سکولوں میں ایسے اساتذہ بھی ہیں جو محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرے کےلئے کچھ کرنے کی لگن رکھتے ہیں ہم ایسے اساتذہ کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ تعلیم تعلیمی شعبہ میں نئی جدت لانے کےلئے کوشاںہے اور تعلیمی شعبہ میں سدھار لانے کےلئے متعدد اقدامات اُٹھائے گئے ہیں تاہم ابھی اور بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور ایسوسی ایشن سرکار کی جانب سے اُٹھائے جانے والے اقدامات کی ہمیشہ پذیرائی کرے گی اور ہرممکن تعاون پیش کرے گی ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امتحان میں اس برس جو بچے کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ ہمت نہ ہاریں بلکہ اگلے برس کےلئے نئے سرے سے تیاریاں کریں کیوں کہ ہار یا جیت زندگی کے دو حصے ہیں ہار کے بعد ہی جیت ہوتی ہے۔

Comments are closed.