والدین اپنے بچوںکو سکول لانے لیجانے کےلئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں ؛پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن

ٹرانسپورٹ فیس معاملے میںعدالت کی ہدایات کے باوجود سرکار کا کوئی فیصلہ نہ آنے سے ہم گاڑیاں بند کرنے پر مجبور

سرینگر/14فروری//پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن جموں کشمیر نے جہاں سکولوں کو دوبارہ کھولے جانے کے سرکاری فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے وہیں پر ایسوسی ایشن نے اس بات پر متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ سکولوں کی جانب سے چلائی جارہی گاڑیوں کو بند کردیا جائے کیوں کہ سکول بند رہنے کے نتیجے میں سکولوں کوکافی مالی مشکلات درپیش ہے ۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں چلائے جارہے تمام سکول اس وقت کافی مالی بحران کے شکار ہیں کیوں کہ گزشتہ دو برسوں سے سکول بند رہنے کے نتیجے میں والدین سے ٹیوشن فیس بھی وصول کرنا مشکل بن گیا ہے جبکہ سکولوںٹرانسپورٹ فیس بھی ادانہیں کیا گیا اس کے باجود سکولوں کے اخراجات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور ناہی سرکار کی طرف سے سکولوں کےلئے کوئی پیکیج دیا گیا ۔ سکول سٹاف بشمول ڈرائیور کنڈیکٹر ماہاناتنخواہیں اداکرنا اور دیگر اخراجات کو صفر آمدنی پر برداشت کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں سکولوں کےلئے اب بچوں کو ٹرانسپورٹ کی سہولیات دستیاب رکھنا مشکل بن گیا ہے ۔ایسوسی ایشن کے صدر جناب جی این وارصاحب نے کہا ہے کہ اس ساری صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے متفقہ طور پرفیصلہ لیا ہے کہ وہ طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولیت دستیاب نہیں کرپائیں گے ۔ ایسوسی ایشن نے اس معاملے میں سرکاری کی جانب سے سرد مہری پر بھی سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکارسے بار بار درخواست کی گئی کہ وہ اس معاملے میں نظر ثانی کریں تاہم ہماری اپیل کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا جبکہ اس معاملے پر عدالت عالیہ نے بھی سرکار سے کہا تھا کہ وہ معاملے پر پھر سے غور رکریں۔ لیکن آج تک حکومت نے اس معاملے پر توجہ نہیںدی اور ناہی کوئی حتمی فیصلہ لیا جس کے نتیجے میں والدین اور طلبہ کو بھی تذبذب میں ڈال دیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ دوسری طرف اسکولوں میں ڈرائیوروں اور اس سے وابستہ عملے کی تنخواہ ، ٹیکس ، انشورنس اور بینک کی قسطوں کی ادائیگی جاری ہے۔ اور حکومت نے ٹیکسوں یا دیگر معاوضوں میں کسی قسم کی کوئی نرمی نہیں دی ہے اور ناہی بینکوں کے قرضوں کی ادائیگی میں کوئی رعایت دی گئی ۔یسوسی ایشن نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ان مشکل ترین اوقات کے دوران والدین اور اسکول دونوں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔تاہم سکولوں سب سے زیادہ متاثر ہوئے اس لئے سب کی بہتری کےلئے سکول ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ سہولیات فی الحال معطل رکھی جائے گی اس لئے سرکار کو چاہئے کہ وہ اس معاملے کی طرف توجہ دے ۔ جی این وار نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا یہ حتمی فیصلہ ہے اسلئے والدین سے کہا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کو سکول لانے اور لیجانے کےلئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں ۔ وار صاحب نے کہا کہ سکولوں کو یکم مارچ سے دوبارہ کھولنے کے سرکاری فیصلے کاہم خوش آمدید کرتے ہیں اور سکولوں میں کووڈ 19کی گائڈ لائنوں پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

Comments are closed.