دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد جموںکشمیر میں کافی تبدیلیاں آئی ، نوجوانوں کے ہاتھوں میںبندوق کے بجائے اب بیٹ ہیں/ امیت شاہ

جموں کشمیر کا ریاستی درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا ، تین کنبوں نے جموںکشمیر کو 70سالوں تک لوٹ لیا

کوئی کسی سے زمین نہیںچھین سکتا ، صنعتوں کے فروغ کیلئے کافی زمین موجود ،ہم کشمیر کو ترقی سے الگ نہیں رکھ سکتے ہیں

سرینگر/13فروری: جموں کشمیر میںدفعہ 370کے خاتمہ کے بعد بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ کشمیری نوجوان اب ہاتھوںمیںبندوق کے بجائے بیٹ اٹھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا جبکہ جموں کشمیر میں 70سالوں کے دوران جو سیاسی پارٹیاںنہ پائی وہ مودی سرکار نے محض 17ماہ کے اندر کر کے دکھایا ۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ جموں کشمیر راجستھان ، اور پنجاب سے کافی بہتر ہے اور کسی بھی باشندے کی زمین چھینی نہیں جائے گی ۔ سی این آئی کے مطابق پارلیمنٹ میں جموں کشمیر تنظم نو ترمیمی بل کے تناظر میں اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سنیچر کو کہا کہ جموں و کشمیر کو ’’مناسب وقت‘‘ پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370کا استعمال ووٹ بینک کیلئے کیا جاتا تھا۔اپوزیشن سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیر داخلہ نے پوچھا ’’ گزشتہ 70 سال سے آپ نے کیا کیا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جو لوگ آج ہم سے حساب مانگ رہے ہیں، پہلے ان سے پوچھ لیجیے کہ گزشتہ 70 سال میں انہوں نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے کیا کیا ہے‘‘۔امت شاہ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں امن بہت بڑی چیز ہے اور حکومت ملک کے مفاد میں فیصلہ کرتی ہے۔ کسی کو الگ آئین نہیں دیا گیا ہے۔’’ ہم کشمیر کو ترقی سے الگ نہیں رکھ سکتے ہیں‘‘۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹنی چاہیے تھی، وہ ہٹا ئی گئی۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا ہے ’’ کس کے دباو پر 370 نافذ رہی اور گزشتہ 70 برسوں کے دوران تین خاندانوں نے 370 پر سیاست کی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جموں و کشمیر ہمارے دل میں ہے۔ ہمیں حالات کو سمجھنا ہوگا اور کشمیر پر سیاست نہیں ہونی چاہیے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایل جی حکومت جموں و کشمیر کو ترقی کی طرف لے جانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ جموں و کشمیر میں حال ہی میں صحت یوجنا اسکیم کا اعلان کیا گیا اور اس اسکیم کے تحت جموں و کشمیر کا ہر ایک فرد مستیفد ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکہ کاری کا کام بھی بہت تیزی سے جاری ہے۔امت شاہ نے بتایا’’ ہماری حکومت نے جموں و کشمیر میں پہلے ہی 2 نئے ایمس بنانے کا اعلان کیا ہے اور ان پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ 7 میڈیکل کالجز بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔جس سے جموںکشمیر کے 1100نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کا موقعہ فراہم ہو گا ۔ ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب تک 12 لاکھ گیس کنیکشنز فراہم کیے گئے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ جموںکشمیر میں 4جی انٹر نیٹ خدمات بحال کی جا چکی ہے اور سال 2022میں ریل خدمات کے ذریعے جموںکشمیر کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی سرکار جموں کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ تھی کہ لوگ وہاںزمین نہیںخرید سکتے تھے جس کے باعث وہاں فیکٹریوںکا قیام ممکن نہ ہو سکا ۔ انہوںنے کہا کہ آج کے دور میں جموں کشمیر راجستھان اور پنجاب سے کم نہیںہے اور جموںکشمیر کے لوگوں کو اس بات کی فکر نہیںکرنی چاہیے کیونکہ ان سے کوئی زمین چھین نہیںسکتا اور کہا کہ حکومت کے پاس پہلے ہی کافی زمین موجود ہے جہاں فیکٹریوں اور انڈسٹر ی کا قیام عمل میںلاکر جموںکشمیر کی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تینوں کنبوں سے 70سالوں تک جموںکشمیر لوٹ لیا ۔ کیوں نہیں مہاجر جموںکشمیر میں عزت کی زندگی گزار سکتے ہیں اس لیے کہ وہ ووٹ نہیں دیتے ، شاہ نے کہا کہ ہم نے انہیں ڈومسائل دیا ۔ اور اس لئے جموںکشمیر سے دفعہ 370کو ہٹا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میںرہائش پذیر کشمیر پنڈتوں کو ماہانہ 13ہزار کی امداد فراہم ہو تی ہے جبکہ 3ہزار کشمیری پنڈتوںکو پہلے ہی نوکریاںفراہم کی جا چکی ہے ۔

Comments are closed.