دبستانِ ادب رفیع آباد کے زیر اہتمام : ہفتہ وار پروگرام ’’گْل سانہ وارہ ہند‘‘ منعقد،پروگرام کی مہمان اسلامی اسکالر شائستہ مسعود تھیں

سرینگر /8فروری / کے پی ایس : دبستانِ ادب رفیع آباد کا ہفتہ وار پروگرام ’’گْل سانہ وارہ ہند‘‘ منعقد ہوا۔پروگرام میں وادی چناب سے تعلق رکھنے والی ایک معروف اسلامی سکالر اور شاعرہ شائستہ مسعود مہمان تھی۔کمیر پریس سروس کے موصولہ تفصیلات کے مطابق گُل سانہ وارہ ہند کے پروگرام میں شائستہ مسعود نے اپنی زندگی کے حالات بچپن سے لیکر اب تک سے بیان کئے۔انہوں نے بچپن سے لے کر اب تک جو مشکلات برداشت کئے ہیں انہیں سن کرسامعین کے رونگٹھے کھڑے ہوگئے۔ ان کی حالات زندگی اور کارناموں پر مقررین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ہمت اور حوصلے سے شائستہ جی نے ان تمام مشکلات کا سامنا کیا وہ قابل تحسین اور قابل تقلید ہے۔خاص طور سے شادی کے بعد جن اذیت ناک حالات کا انہیں مقابلہ کرنا پڑا وہ بہت ہی مشکل دور رہا ہے ان کی زندگی کا۔انہوں نے کہا کہ شائستہ جی نے اللہ پر بھروسہ کیا اور مردانہ وار حالات کو مقابلہ کیا اور ان حالات میں بھی مطالعہ جاری رکھا اور زبان و ادب کی خدمت کرکے یہ ثابت کرکے دیا کہ محنت ،لگن اور صبر سے کام لے انسان بڑے سے بڑے مشکلات کا مقابلہ کرسکتا ہے۔ان کے ساتھ گفتگو ہمارے کاڈینیٹر جلیل اکبرنے کی۔اس پروگرام پر جن دوستوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ان میں پروفیسر امر مالموہی،ڈاکٹر سوہن لال کول،نورالدین ہوش،مقبول فیروزی،جوہر رمضان،عرفان بشیر،جلیل اکبر اور ابن شہباز قابل ذکر ہیں۔تمام دوستوں نے اس انٹرویو کو سراہا اور داد تحسین پیش کیا۔دبستان کے کنوینر جوہر رمضان نے مہمان کا شکریہ ادا کیا۔پروگرام کی صدارت گروپ سربراہ مقبول فیروزی نے انجام دی اور خطبہ صدارت میں شائستہ جی کا شکریہ ادا کیا اور دیگر شرکا کا بھی شکریہ ادا کیا۔پروگرام کو دوسرے ادبی انجمنوں نے بھی اپنے پیجوں پر نشر کیا۔اس پروگرام کے میڈیا پاٹنر وادی کے مشہور اردوروزنامہ تعمیل ارشاد تھا جبکہ کشمیری روزنامہ سنگرمال کاتعاون بھی رہا۔آج کے پروگرام کو وادی اور وادی سے باہر بھی سراہا گیا۔دبستان ادب رفیع آباد آیندہ بھی علمی اور ادبی شخصیات کے انٹرویو اپنے آیندہ پروگراموں میں نشر کرے گا تاکہ نوجوان ادیب اور شعرا کو تحریک ملے۔

Comments are closed.