پولیس تحویل میں موت کے کیس کی تحقیقات مکمل؛ رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی۔ پولیس ذرائع

سرینگر/05فروری/سی این آئی//گزشتہ برس ستمبر میں سوپور میں مبینہ طور پر پولیس حراست میں فوت ہوئے دکاندار کی موت کے سلسلے میں پولیس نے تفتیش کو مکمل کرلیا ہے جس کو سرکاری کو بھیج دی جائے گی۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق بارہمولہ انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے سوپور میں نوجوان کی ہلاکت کے سلسلے میں تفتیش مکمل کرلی ہے اور اس سلسلے میں ایک رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی۔ گزشتہ برس16 ستمبر کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں سوپور کی صادق کالونی کا عرفان احمد ڈار گرفتاری کے بعد مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔پولیس کی ایک ٹیم نے اسے ایک دن پہلے ہی اپنی دکان سے گرفتار کیا تھا۔ ڈار کی ہلاکت کے بعد علاقے میں احتجاج شروع ہوگیاتھا۔ اس معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر بارہمولہ جی این اتو نے اے ڈی سی بارہمولہ کو تفتیشی افسر مقرر کیا اور بیس دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ادھر اس معاملے کے تفتیشی افسر محمد احسن میر نے ایک قومی اخبارامر اُجالاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور اس سلسلے میں جلد ہی ایک دو دن میں ایک رپورٹ پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فارنسک رپورٹ سمیت اس کیس کی تفتیش مکمل کرلی ہے جو کئی مہینوں سے زیر التواء ہے۔میر نے کہا کہ انکوائری رپورٹ ابتدائی طور پر ڈی سی بارہمولہ کو پیش کی جائے گی ، پھر اس کو حکومت کے اعلی عہدیداروں کو بھجوایا جائے گا۔ میر نے کہا کہ انہوں نے اس کیس میں تمام باضابطہ باتیں مکمل کرلی ہیں ، اس کے باوجود اس کیس کے بارے میں حتمی رپورٹ منظرعام پر نہیں آسکتی۔

Comments are closed.