وادی کے سب سے بڑے ہسپتال ایس ایم ایچ ایس کا ایمرجنسی ’’میڈیکل وارڈ‘‘

کبارڈ خانے میں تبدیل ، ٹوٹے پھوٹے بیڈ ،گندے اور داغ دھبوں سے بھرے بیڈ شیٹ ، مریضوں کیلئے وبال جان

سرینگر/05فروری : وادی کے سب سے بڑا شفاخانہ SMHSہسپتال کا شعبہ ایمرجنسی کبارڈ خانے میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ ٹوٹے پھوٹے بیڈ، گندے اور غلیظ بیڈ شیٹ ، لائٹیں بے کار ، صفائی کا فقدان ایسا لگ رہا ہے کہ ہسپتال نہیں بابہ ڈیمب کا کا مارکیٹ ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادیکا سب سے بڑا شفاخانہ جہاں پر روزانہ ہزروں مریض مختلف علاقوں سے علاج ومعالجہ کیلئے آتے ہیںخاص کر نازک حالت اور مہلک امراض میں مبتلاء مریضوں کو یہاں پر لایا جاتا ہے تاکہ ایمرجنسی واردڈ کی حالت ایسے ہے کہ مریض شفایاب ہونے کے بجائے مزید بیمار ہوجاتا ہے ۔ ہسپتال کا ایمرجنسی شعبہ کسی کبارڈ خانے سے کم نہیں دکھتا جہاں پر ٹوٹے پھوٹے بیڈ ہیں کسی کی ٹانگ ٹوٹی تو کسی کی کمر، کسی بیڈ کا ہینڈ ل کام نہیں کرتا اور کسی بیڈ کے پہئے خراب ہیں ۔ بیڈوں پر لگے بیڈ شیٹ گندھے اورداغ دھبوںسے برے پڑے ۔ وارڈ میں لگی لائٹیں اکثر بے کار ہوچکی ہے بجلی کی تاریں بھری پڑی ۔ وارڈ میں صحت و صفائی کا بھی فقدان پایا جارہا ہے وارڈ کی حالت دیکھ کر لگتاہے کہ یہ ہسپتال نہیں بلکہ بابہ ڈیمب کا کبارڈی مارکیٹ ہیں جہاں پر ٹوٹے پھوٹے اور پُرانے چیزیں دستیاب ہوتی ہے ۔ وارڈ کے درو دیوار پر برسوں پہلے رنگ کی حالت بھی بُری ہے ۔ ایس ایم ایچ ایس صدر ہسپتال میں وادی کے دور دراز سے نازک اور مہلک امراض کے مریض آتے ہیں اور یہاں پر روزانہ سینکڑوں مریضوں کو داخلہ کیا جاتا ہے تاہم وارڈ کی اس قدر خستہ حالت دیکھ کر مریض مایوس ہوجاتے ہیںجبکہ مریض شفایاب ہونے کے بجائے اور زیادہ بیمار ہوجاتے ہیں ۔ ایس ایم ایچ ایس وادی کا سب سے قدیم اورسب سے بڑا ہسپتال ہے تاہم محکمہ صحت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ ہسپتال تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔ ہسپتال میں اگرچہ بہترین طبی سہولیات مہیا ہے اور بڑے بڑے ڈاکٹر صاحبا ن دن رات مریضوں کا علاج کرنے میں مصروف رہتے ہیں لیکن انتظامی معاملات صحیح نہیں ہونے کے نتیجے میں ہسپتال کا شعبہ ایمرجنسی کبارڈ خانے میں تبدیل ہوچکا ہے ۔

Comments are closed.