جی بی پنتھ ہسپتال کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹروں کی کمی ؛ نازک حالت کے مریض موت کی کگار پر پہنچ جاتے ہیں
سرینگر/04 فروری/سی این آئی// جی بی پنتھ ہسپتال میں آئی سی یو میںوینٹی لیٹروں کی کمی کے نتیجے میں وہاں پرداخل اطفال مریضوں کی حالت خراب ہوجاتی ہے جبکہ آئی سی یو میں ایک ہی بیڈ پرتین چار اطفال مریضوںرکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں مریضوں کے ساتھ ساتھ تیمار داروںکو بھی ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ جہاں 25سے 30وینٹی لیٹروں کی ضرورت ہے وہاں پر صرف 8وینٹی لیٹر رکھے گئے ہیں جو وادی کے واحد اطفال ہسپتال کیلئے ناکافی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جی بی پنتھ ہسپتال میں داخل اطفال مریضوں نے شکایت کی ہے کہ ہسپتال میں مریضوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے جبکہ آئی سی یو میں وینٹی لیٹروں کی کمی کے نتیجے میں نازک حالت میں بیمار بچے موت کی کگار پر پہنچ جاتے ہیں اوروینٹی لیٹروں پر ان ہی بچوں کو زیادہ رکھا جاتا ہے جن کی سفارش ہوتی ہے ۔ والدین نے کہا ہے کہ ہسپتالوںمیں اثرورسوخ کی بناء پر اگرعلاج میں ترجیح دی جائے گی تو یہ عام مریضوں کے ساتھ ناانصافی ہی نہیں بلکہ سراسر ظلم بھی ہے کیوں کہ بیماروں انسانیت کی بنیا د پر علاج فراہم کیا جانا چاہئے ۔ ادھر ذرائع نے بتایا ہے کہ ہسپتال میں ویٹی لیٹروں کی کمی کے ساتھ ساتھ آئی سی یو میں ایک ہی بیڈ پر تین تین چار چار بچوں کو رکھا جارہا ہے جس کے نتیجے میں مریض بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے تیمار داروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ یاد رہے کہ جی بی پنتھ ہسپتال وادی کشمیر کا واحد بچہ ہسپتال ہے جہاں پر بچوں کا علاج و معالجہ کیا جارہا ہے تاہم ہسپتال میں طبی سہولیات اور دیگر اہم آلات کی کمی کے نتیجے میں یہاں پر مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ادھر ہسپتال میں داخل اطفال مریضوں کے والدین نے ڈائریکٹر ہیلتھ اور دیگر متعلقہ زمہ دارورں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے کو سنجیدگی سے لیکر ہسپتال کیلئے مزید ونٹی لیٹروں کا بندوبست کریں تاکہ نازک حالت میں ہسپتال پہنچائے جانے والے بچوںکی زندگیاں بچائی جاسکیں ۔
Comments are closed.