جماعت اسلامی سربراہ ڈاکٹر حمید فیاض کے پر عائد پی ایس اے کاالعدم

عدالت عالیہ نے نظربندی ختم کرکے ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے

سرینگر/02فروری/سی این آئی//: عدالت عالیہ نے ممنوعہ دینی تنظیم جماعت اسلامی جموںکشمیر کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحمید فیاض پر عائد پی ایس اے کو کاالعدم قراردیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کردئے گئے ہیں بشرطیکہ ان کے خلاف کوئی اوردوسرا کیس نہ ہو۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی جموں کشمیر کے سربراہ امیر جماعت ڈاکٹر عبدالحمید فیاض پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو کاالعدم قراردیا ہے ۔ عدالت کے ایک ڈویژن بینچ جسٹس رجنیش اوسوال اینڈ جسٹس سنجے دھر نے کیس ریکارڈ سے مشاہدہ کیاکہ فیاض کے خلاف دو ایف آئی آر درج ہیں جن میں سے ایک دہائی قبل دائر کیا گیا تھا اور دوسرا حال ہی میں ان کے خلاف پولیس سٹیشن بڈگام میں دائر کیا گیا تھا ۔بینچ نے مشاہدہ کیاکہ کیس کے سلسلے میں کئی تفصیلات درج نہیں کی گئی ہے اور ناہی حکام کی جانب سے کوئی جانکاری دی گئی ہے کہ موصوف کو کس جرم میںنظر بند کیاگیا ہے ۔ بینچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ حراست میں لینے والی اتھارٹی نے اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے کہ ریاستی قوانین ملزم کے خلاف کیوں ناکافی تھے جن سے انہیں غیر قانونی سرگرمیاںانجام دینے سے روکا جاسکتا تھا ۔ اس دوران کورٹ نے سپریم کورٹ کی ہدایت کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایک شخص کو دو گراونڈوں کے تحت حراست میں نہیں کیا جاسکتا جبکہ یہ دونوں متضاد ہوں۔ شنوائی کے دوران عدالت نے متعلقہ حکام کو ملزم کو فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملزم کے خلاف اور کوئی کیس نہیں ہے یا یہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہے تو ان کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے ۔

Comments are closed.